آج بھارت کے پہلے صدر جمہویہ ڈاکٹر راجندر پرساد کا یوم پیدائش ہے۔ ڈاکٹر راجندر پرساد 3 دسمبر 1884 کو بہار کے سیوان ضلع کے زردائی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام مہادیو سہائے اور والدہ کا نام کملیشوری دیوی تھا۔
راجندر بابو بچپن میں کافی ذہین تھے۔ ان کی ابتدائی تعلیم چھپرہ کے ضلع اسکول میں ہوئی تھی۔ صرف 18 سال کی عمر میں انہوں نے کولکتہ یونیورسٹی کے داخلہ امتحان میں اول مقام حاصل کیا اور کولکتہ کے مشہور پریزیڈنسی کالج میں داخلہ لیا اور قانون کے شعبے میں اپنی ڈاکٹریٹ حاصل کی۔
اس کے بعد وہ سینئر وکیل کی حیثیت سے پریکٹس کرتے رہے۔ وہ تحریک آزادی کے نمایاں رہنماؤں میں تھے۔ انہوں نے بھارتی آئین بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے انڈین نیشنل کانگریس کے صدر کے طور پر بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے بھارتی آئین کی تیاری میں بھی اپنا اہم کردار نبھایا، جس کے نتیجہ میں 26 جنوری 1950ء کو بھارت ایک جمہوریہ کے طور پر تسلیم کیا گیا۔ صدر ہونے کے علاوہ انہوں نے بھارت میں مرکزی وزیر کے طور پر بھی کچھ عرصہ کے لیے کام کیا تھا۔
پورے ملک میں انتہائی مقبول ہونے کی وجہ سے انہیں راجندر بابو کہہ کر پکارا جاتا تھا۔ وہ بہار کے اہم سیاسی رہنما تھے۔ 1931ء میں برطانوی حکومت نے انہیں نمک مارچ کے لیے جیل میں ڈال دیا تھا۔ 1942ء میں بھارت چھوڑو تحریک کے لیے بھی جیل گئے۔
ملک کی آزادی کے بعد پہلے صدر جمہوریہ بنے۔ سال 1957 میں وہ دوبارہ صدر منتخب ہوئے۔ راجندر پرساد واحد رہنما تھے جو دو بار صدر منتخب ہوئے۔ انہوں نے 12 سال تک عہدے پر رہنے کے بعد 1962 میں صدارت سے استعفیٰ دے دیا۔
راجندر پرساد کو حکومت نے اعلی ترین شہری ایوارڈ بھارت رتن سے نوازا تھا۔ 78 سال کی عمر میں 23 فروری 1963 کو راجندر پرساد کا انتقال ہو گیا۔