نئی دہلی: گزشتہ چند ماہ سے دہلی میں احتجاج کرنے والے اولمپیئن پہلوان کو 1983 میں کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے والے کھلاڑیوں کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔ سنیل گواسکر، کپتان کپل دیو اور بی سی سی آئی کے موجودہ صدر راجر بنی سمیت ٹیم کے بیشتر کھلاڑیوں نے پہلوانوں سے اپیل کی کہ وہ گنگا میں تمغے پھینکنے جیسا کوئی سخت فیصلہ نہ لیں، امید ہے کہ ان کی شکایات کا جلد ازالہ ہو جائے گا۔
پچھلے کئی مہینوں سے پہلوان جن میں ونیش پھوگٹ، ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا شامل ہیں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان پہلوانوں نے برج بھوشن پر نابالغوں سمیت کئی خواتین پہلوانوں کے جسمانی استحصال کا الزام لگایا ہے۔ اس کے علاوہ اور بھی کئی شکایات ہیں، جن کا ذکر انہوں نے برج بھوشن کے خلاف کیا ہے۔ حال ہی میں ان پہلوانوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر برج بھوشن کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو وہ اپنے تمغے گنگا میں پھینک دیں گے۔
اب 1983 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم نے پی ٹی آئی کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ہم چیمپئن ریسلرز کے ساتھ بدسلوکی کی تصویریں دیکھ کر بہت پریشان ہیں۔ ہمیں اس بات پر بہت تشویش ہے کہ وہ اپنی محنت سے کمائے گئے تمغوں کو گنگا میں بہانے کا سوچ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ان تمغوں کے پیچھے برسوں کی محنت، قربانی اور لگن ہے۔ وہ نہ صرف انکا فخر ہے بلکہ ملک کا بھی فخر ہے۔ ہم ان سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے میں جلد بازی میں فیصلہ نہ کریں اور ہمیں امید ہے کہ ان کی شکایات سنی جائیں گی اور ان کا ازالہ کیا جائے گا۔ قانون کو اپنا کام کرنے دیں۔