رام پور:بھارتیہ جنتا پارٹی کے سنیئر لیڈر اور سابق مرکزی کابینی وزیر مختار عبّاس نقوی نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے غیر ملک میں بھارتیہ پارلیمنٹ، جمہوریت پر دیئے بیان پر آج سخت رائے زَنی کرتے ہوئے کہا کہ ”معافی بھاجپا سے نہیں، بھارت سے مانگنی ہے، سرکار سے نہیں، پارلیمنٹ سے مانگنی ہے۔' مختار عباس نقوی نے آج رام پور میں اِخبار نویسوں سے بات چیت میں کہا کہ کانگریس اور اُس کے لیڈروں کو 'سامنتی غرور، سَنکی سُرور' سے باہر نکل کر ملک کے مُوڈ اور ماحول کو سمجھنا چاہئے اور پارلیمنٹ، دستور اور جمہوریت کی توہین پر شرمندگی کا اِظہار کرنا چاہیے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ 2024 کے اِنتخابات سے پہلے 'اَپوزیشن کی چودھری بننے کی چُلبُلاہٹ' میں پارلیمنٹ، دستور، جمہوریت پر حملے کی 'حماقت سے بھری سازش کا جاگیر دارانہ جنون' کسی بھی جمہوریت میں ناقابلِ قبول ہے۔ مختار عباس نقوی نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اِنہیں حماقتوں نے 'نان۔پرفارمنگ پارٹی کو نان۔ پروڈکٹیو پَپّو' بنا دیا ہے، جس کا ملک کے اندر کوئی بھاؤ نہیں اور باہر کوئی مول نہیں ہے۔