سابق وزیر و نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما خالد نجیب سہروردی نے صوبائی نائب صدر منتخب ہونے کے بعد پہلی بار ڈوڈہ واپسی پر پارٹی کارکنوں کی ایک میٹنگ سے خطاب کیا۔
اس موقع پر انہوں کہا کہ دفعہ 370 و 35 اے کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر ( جموں و کشمیر) کا ہر شہری سماجی، معاشی، اقتصادی بحران کا شکار ہو چکا ہے۔ بی جے پی حکومت امن قائم برقرار رکھنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ نیشنل کانفرنس اپنی کھوئی ہوئی شناخت کی واپسی تک جمہوری عمل کے تحت اپنا جد و جہد جاری رکھے گی۔
اس دوران پارٹی کارکنوں نے خالد نجیب سہروردی کا شاندار استقبال کیا۔ اس موقع پر نئے نامزد کئے گئے انچارج ضلع صدر ظفراللہ راتھر کی بھی تاج پوشی کی گئی۔
صوبائی نائب صدر نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہندو مسلم اتحاد کو برقرار رکھتے ہوئے فرقہ پرست طاقتوں کے عزائم کو ناکام بنائیں اور زمینی سطح پر یکجہتی کے ساتھ کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ہی ایک ایسی جماعت ہے جو جموں و کشمیر کو درپیش چیلنجز سے نجات دلا سکتی ہے اور اس جماعت نے ہر مشکل دور میں اپنے سیکولر نظریہ کو برقرار رکھتے ہوئے مذہبی ہم آہنگی و آپسی بھائی چارے کو مضبوط بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذہبی، لسانی و علاقائی بنیادوں پر تقسیم کرنے والے عناصر کے مذموم عزائم کو ناکام بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے مرکزی حکومت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاست کو دبا کر، سات آٹھ لاکھ فوج رکھ کر آپ چاہتے ہیں کہ امن ہو تو ایسا ہو ہی نہیں سکتا۔