ضلع علی گڑھ کی اجلاس اسمبلی میں واقع منڈی روڈ کے قریب 23 دسمبر کو ایک جلسہ عام سماجوادی پارٹی اور آر ایل ڈی اتحاد کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا۔
جس میں بڑی تعداد میں ضلع علی گڑھ کے گاؤں دیہات اور آس پاس کے اضلاع سے خاصی تعداد میں عوام نے شرکت کی تھی۔
ہجوم میں خاصی تعداد کسان کی دیکھی گئی جلسہ عام میں سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نہیں پہنچ پائے لیکن آر ایل ڈی کے قومی صدر جینت چودھری نے عوام سے خطاب کیا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) طلبہ کا کہنا ہے کہ اجلاس میں تین مسلم لیڈران کی بےعزتی کی گئی اور اے ایم یو کے تاریخی باب صدی کی تصویر جو تحفہ کے طور پر جینت چودھری کو دی گئی تھی اس کو بھی توڑ دیا گیا جس کا ویڈیو بھی وائرل ہو رہا ہے۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ ابھی تو آر ایل ڈی اور سماج وادی پارٹی میں صرف اتحاد ہوا ہے اقتدار میں نہیں ہیں۔ ہم کیسے یقین کریں کہ اقتدار میں آنے کے بعد یہی سیاسی جماعتیں ہماری حفاظت کریں گی۔
اے ایم یو طالب علم ابو سید دلاور صدیقی کا کہنا ہے کہ اجلاس میں تین مسلم لیڈران کی بےعزتی کی گئی۔ اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق صدر سینئر خالد مسعود کو سوفے پر بیٹھنے نہیں دیا گیا۔
دوسرا دس سال کے رکن اسمبلی حاجی ضمیراللہ کو جینت چودھری نے ہاتھ سے پیچھے ہٹا دیا اور تیسرا سلمان شاہد کو بھی جیت چودھری سے ملنے نہیں دیا گیا، ہاتھ دے کر پیچھے ہٹا دیا گیا۔