دہلی فساد معاملے کے ملزم شرجیل امام کے کیس سے جڑے دستاویزات کی مانگ پر آج سماعت ہوگی۔ شرجیل امام نے اس کے کیس سے جڑے دستاویزات سونپنے کا مطالبہ کیا ہے۔
گذشتہ 23 اگست کو دہلی پولیس کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل امیت پرساد نے کہا کہ انہوں نے شرجیل امام کے کیس سے جڑے تمام دستاویزات سونپ دیے ہیں۔ دستاویزات میں جو خامیاں تھیں انہیں بھی درست کر لیا گیا ہے۔
نومبر 2020 کو عدالت نے عمر خالد، شرجیل امام اور فیضان خان کے خلاف دائر چارج شیٹ پر نوٹس لیا تھا۔
دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے عمر خالد، شرجیل امام اور فیضان خان کے خلاف 22 نومبر 2020 کو اضافی چارج شیٹ داخل کیا تھا۔
اضافی چارج شیٹ میں اسپیشل سیل نے یو اے پی اے کی دفعات 13،16،17، اور 18 کے علاوہ تعزیرات ہند 120 بی،109، 124 اے، 147، 148، 149153 اے، 186، 201، 101، 212، 295، 302، 307، 341، 353 ، 395 ، 419، 420، 427 ، 435، 436، 452، 452، 454 ،468 ،471 اور پریونشن آف ڈیمیج ٹو پبلک پراپرٹی ایکٹ کی دفعہ 3 اور 4 کے تحت ملزم بنائے گئے ہیں۔
چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ اپنی تقریریر کے دوران شرجیل امام نے مرکزی حکو مت کے خلاف نفرت پھیلانے اور تشدد بھڑکانے کا کام کیاتھا جس کی وجہ سے دسمبر 2019 میں تشدد ہواتھا۔