دہلی:شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے دوران شاہ رخ پٹھان کو پولیس اہلکار پر بندوق تانے دکھایا گیا تھا، جس کے بعد شاہ رخ پٹھان کو دہلی فسادات کے پوسٹر بوائے کے طور پر دکھایا گیا تھا۔ شاہ رخ کے خلاف دفعہ 307 کے تحت مقدمہ درج ہے۔ شاہ رخ کی مقبولیت کی وجہ سے اسے شروعات سے ہی ہائی سکیورٹی سیل میں رکھا گیا تھا تاہم ابھی اچانک اسے ایک عام جیل میں منتقل کیا گیا ہے، جس کے بعد سے ہی شاہ رخ کے وکیل اور اہل خانہ انہیں تحفظ فراہم کرائے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں کیونکہ اس سے قبل شاہ رخ پر ہائی سکیورٹی سیل میں بھی کئی بار حملہ کیا جا چکا ہے۔
اس پورے معاملے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے شاہ رخ پٹھان کے وکیل ایڈووکیٹ بلال خان سے بات کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ پہلے ہی 30 جنوری 2023 کو جیل میں پولیس کے ذریعے کیے گئے تشدد کو لیکر عدالت میں درخواست دے چکے ہیں، جس کی سماعت ابھی جاری ہے ایسے میں شاہ رخ کو بغیر کسی آرڈر کے عام بیرک میں منتقل کرنا یہ واضح کرتا ہے کہ شاہ رخ کی جان کو خطرہ ہے۔ ایڈووکیٹ بلال کے مطابق شاہ رخ چونکہ دہلی فسادات کے دوران ایک پولیس اہلکار پر بندوق تاننے کی وجہ سے گرفتار ہوا تھا، اسی لیے پولیس اب جیل میں شاہ رخ کے ساتھ مار پیٹ کر رپی ہے۔