اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Minimum Age For Marriage Of Women: لڑکیوں کی شادی کی عمر میں ترمیم پر ڈاکٹرز کی رائے؟ - لڑکیوں میں بانجھ پن کا مسئلہ

مرکزی حکومت نے لڑکیوں کی شادی Minimum Age For Marriage Of Women کی کم از کم عمر 18 سے بڑھا کر 21 برس کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ حکومت جلد ہی موجودہ قوانین میں ترمیم کے لیے پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کرے گی۔ اس فیصلے سے لڑکیوں کی جسمانی اور ذہنی صحت پر کیا اثر پڑے گا؟ کیا کہتے ہیں ڈاکٹرز آئیے جانتے ہیں...

delhi doctors reaction on Minimum Age For Marriage Of Women
لڑکیوں کی شادی کی عمر میں ترمیم پر ڈاکٹرز کی رائے؟

By

Published : Dec 17, 2021, 4:36 AM IST

Updated : Dec 17, 2021, 5:32 AM IST

لڑکیوں کی شادی Minimum Age For Marriage Of Womenکی کم از کم عمر 18 سے بڑھا کر 21 برس کرنے کے لیے مرکزی حکومت پارلیمنٹ میں ایک بل لانے جا رہی ہے۔ مرکزی حکومت کا یہ فیصلہ کتنا درست ہے؟ لڑکیوں کی شادی کی کم از کم عمر بڑھانا کیوں ضروری تھا؟ حکومت ایسا کیوں کرنا چاہتی ہے؟ اس حوالے سے ماہرین کی مختلف رائے ہیں۔

کچھ ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ حکومت کا یہ فیصلہ درست ہے کیونکہ شادی کی کم از کم عمر بڑھانے کی صورت میں لڑکیاں 21 برس بعد ہی ماں بن سکیں گی۔ ماں بننے کے لیے یہ ایک بہترین عمر ہے۔ ساتھ ہی کچھ ڈاکٹر اس فیصلے کو درست نہیں ٹھہرا تے۔

دہلی میڈیکل کونسل Delhi Medical Council Secretary کے سکریٹری ڈاکٹر گریش تیاگی کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کی شادی کی عمر 18 سے بڑھا کر 21 برس کرنے کا فیصلہ مناسب نہیں ہے، کیونکہ پہلے ہی تقریباً 13 فیصد خواتین بانجھ پن کے مسئلے سے دوچار ہیں۔ یہ مسئلہ اس وقت ہے جب لڑکیوں کی شادی کی کم از کم عمر 18 برس ہے۔ تین برس بڑھانے سے مسائل مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

جسمانی اور فطری طور پر لڑکیاں لڑکوں سے پہلے بالغ ہو جاتی ہیں۔ انڈے 12 برس کی عمر سے بننے لگتے ہیں۔ جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، معیار اور پختگی بھی بڑھتی ہے۔ جدید طرز زندگی اور خوراک میں تبدیلی کے ساتھ آلودگی کے مسئلے نے خواتین کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ 30 برس بعد ماں بننے میں مشکلات شروع ہوجاتی ہیں۔'

دہلی میڈیکل ایسوسی ایشن کے سکریٹری ڈاکٹر اجے گمبھیر کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کی شادی کی عمر کو 18-21 برس کرنے سے کسی حد تک آبادی میں اضافے کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے، لیکن اس سے خواتین میں بانجھ پن کا مسئلہ بڑھے گا۔ بڑی عمر میں ماں بننے میں طبی پیچیدگیاں ہوتی ہیں۔ جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، انڈے کا معیار متاثر ہوتی ہے۔ حکومت کا یہ فیصلہ درست نہیں۔ لڑکیوں کے لیے شادی کی کم از کم مثالی عمر 18 برس بالکل صحیح تھا۔ اسے تین برس کی توسیع دے کر درست نہیں کیا گیا۔'

ایل این جے پی ہسپتال کی سینیئر ریزیڈنٹ ڈاکٹر نیلاکشی گپتا کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کے لیے شادی کی کم از کم عمر 18 برس کسی بھی طرح سے ٹھیک نہیں، کیونکہ اس عمر میں لڑکیاں جسمانی اور ذہنی طور پر بالغ نہیں ہوتیں۔ ان کی ہڈیوں کی کثافت بھی ٹھیک نہیں ہوتی۔ 21 برس کی عمر لڑکیوں کی شادی کے لیے مثالی کہا جا سکتا ہے کیونکہ 22 برس سے اوپر کی لڑکیاں ذہنی اور جسمانی طور پر ماں بننے کے لیے تیار ہو سکتی ہیں۔'

ڈاکٹر نیلاکشی کا کہنا ہے کہ 22 سے 28 برس کی عمر ماں بننے کی مثالی عمر ہے اور پھر اس عمر میں اتنی پختگی بھی آجاتی ہے کہ شادی شدہ زندگی کی تمام ذمہ داریاں بخوبی نبھائی جا سکتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ 18 برس کی عمر میں شادی کرنے سے کم عمری میں بہت سی ذمہ داریاں آتی ہیں اور نادان لڑکیاں اسے پورا نہیں کر سکتیں۔'

مزید پڑھیں:

Last Updated : Dec 17, 2021, 5:32 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details