دہلی کے موتی نگر علاقہ میں نیشنل کانفرنس کے رہنما ترلوچن سنگھ کے قتل کے معاملے کی تحقیقات کرائم برانچ کے حوالے کر دی گئی ہے۔ ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ 2 ستمبر کو ترلوچن سنگھ دہلی میں ہرپریت کے گھر پہنچا تھا۔ پولیس کا ماننا ہے کہ انہیں 2 ستمبر کو ہی گھر میں قتل کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے گھر میں اے سی چلا کر جسم کو ٹھنڈا رکھنے کی کوشش کی گئی تاکہ بدبو نہ پھیل سکے۔
معلومات کے مطابق ویسٹ ڈسٹرکٹ پولیس نے نیشنل کانفرنس کے رہنما ترلوچن سنگھ کے قتل کے حوالے سے ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
فی الحال اس معاملے میں دو ملزمان ہرپریت اور ہرمیت سنگھ مفرور ہیں۔ جب وہ پکڑے جائیں گے تب ہی قتل کی وجوہات معلوم ہو سکیں گی۔ اس معاملے کی تحقیقات جمعرات کی شام دیر گئے کرائم برانچ کے حوالے کی گئی۔
کرائم برانچ کی ایک ٹیم بھی جمعرات کو جائے وقوع کا معائنہ کرنے پہنچی۔ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ ترلوچن سنگھ کو 2 ستمبر کو ہی قتل کیا گیا تھا۔ اس کے سر پر بھاری چیز سے حملہ کرکے اسے قتل کرنے کا شبہ ہے، لیکن پوسٹ مارٹم ہونے کے بعد ہی قتل کی وجوہات پتہ چل سکے گی۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ مقتول ترلوچن سنگھ کا بیٹا کینیڈا میں رہتا ہے۔ ان کی اہلیہ بھی کچھ عرصہ قبل بیٹے کے ساتھ کینیڈا گئی تھی۔
وہیں ترلوچن سنگھ کو 3 ستمبر کو کینیڈا جانا تھا۔ اس کے لیے وہ 2 ستمبر کو جموں سے دہلی پہنچے اور ہرپریت کے گھر میں قیام کیا۔ شبہ ہے کہ یہاں رات کے دوران ان کے درمیان کچھ جھگڑا ہوا جس میں انہیں قتل کر دیا گیا۔
پولیس کو پتہ چلا ہے کہ ہرپریت قتل کے بعد سے ترلوچن سنگھ کا موبائل استعمال کر رہا تھا۔ جب اس کے گھر والوں نے 3 ستمبر کو موبائل پر کال کی تو ہرپریت نے انہیں بتایا کہ وہ فلایٹ سے روانہ ہو گئے ہیں۔ غلطی سے ان کا موبائل یہاں چھوٹ گیا۔