ریاست بہار کے ضلع جہان آباد سے تعلق رکھنے والے شرجیل امام کے خلاف درج ایک مقدمہ خارج ہونے پر ان کے رشتہ داروں نے عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ شرجیل امام کو جامعہ تشدد معاملے میں دہلی کی ایک عدالت نے راحت دی ہے۔ ان پر لگے الزمات کو عدالت نے مسترد کر دیا ہے۔ اس معاملے پر شرجیل امام کی والدہ نے کہا کہ اپنی اولاد کو وطن سے غداری کی تعلیم نہیں دی ہے عدالت پر مکمل اعتماد ہے۔
بتا دیں کہ مگدھ کمشنری کا جہان آباد ضلع، سنہ 2019 میں اس وقت سرخیوں میں آیا جب این آر سی اور سی اے اے احتجاج کے دوران یہاں سے تعلق رکھنے والے شرجیل امام کو ملک مخالف سرگرمیوں اور عسکریت پسندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ شرجیل امام جہان آباد ضلع کے کاکو بلاک کے رہنے والے ہیں۔ وہ جے این یو میں زیر تعلیم تھے۔ این آر سی مخالف تحریک میں وہ سرگرم رہے۔ اسی دوران شرجیل امام پر ملک سے غداری سمیت مختلف معاملات کو لیکر دہلی آسام اور یوپی میں مقدمات درج ہوئے۔ جس میں ایک معاملہ جامعہ ملیہ اسلامیہ تشدد کا بھی تھا۔تاہم جامعہ تشدد میں شرجیل امام کو بڑی راحت ملی ہے۔