مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم Agnipath scheme کے خلاف جاری احتجاج کے درمیان وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اتوار کو تینوں افواج کے سربراہوں کے ساتھ میٹنگ کی۔اس کے بعد تینوں افواج کے سربراہان نے پریس کانفرنس کر کے پلان کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ Defence Ministry Briefs about Agnipath اس میں فوجی امور کے ایڈیشنل سکریٹری لیفٹیننٹ جنرل انیل پوری نے مرکز کے منصوبے کے مکمل بلیو پرنٹ کے ساتھ تین چیزیں واضح کیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ یہ منصوبہ واپس نہیں کیا جائے گا۔ دوسری بات یہ کہ اگنی پتھ اسکیم کے خلاف تشدد میں ملوث افراد کو فوج میں کوئی جگہ نہیں ملے گی۔ تیسرا یہ کہ، اس اسکیم میں نوجوانوں کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے جو بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں، وہ کسی دباؤ میں نہیں ہیں، بلکہ انہیں تجویز کیا گیا تھا۔ Top Defence Officials on Agnipath
پی سی میں اعلیٰ دفاعی افسر نے کہا کہ بھارتی فوج میں بڑی تعداد میں فوجی ہیں جن کی عمریں 30 سال ہے۔ فوج کے جوانوں کی عمر کا پہلو بھی تشویشناک ہے۔ ایسے میں ہم فوج میں جذبہ اور شعور دونوں کا امتزاج چاہتے ہیں۔ لیفٹننٹ جنرل پور نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگنی پتھ اسکیم غیر ملکوں میں جاری مختلف ماڈلوں کا مطالعہ کرنے کے بعد لائی گئی ہے اور بھارت میں اس طرح کی اسکیم کے بارے میں سب سے پہلے سال 1989 میں بات چیت شروع ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد سے اس طرح کی یوجنا شروع کرنے کی مسلسل کوشش کی جارہی ہے لیکن اس میں اب جا کر کامیابی ملی ہے۔