بنگلورو: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جی 20 وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز (ایف ایم سی بی جی) کے اجلاس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کئی ترقی پذیر ممالک کے قرض کی خراب صورتحال کا معاملہ اٹھایا اور اس سے نمٹنے کے لیے جی-20 کے رکن ممالک سے 'کثیر الجہتی رابطہ کاری' پر خیالات طلب کیے۔ سیتا رمن نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک جیسے کثیر جہتی ترقیاتی بینکوں کو مضبوط بنانے کے لیے جی 20 کے اراکین کے خیالات بھی مانگے جس سے 21ویں صدی کے مشترکہ عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کیا جاسکے ساتھ ہی پائیدار ترقی کے اہداف اور غربت کے خاتمے پر بھی توجہ مرکوز رکھ سکیں۔
اس کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے ترکی میں تباہ کن زلزلے میں مارے گئے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ہندوستان کی سوچ ایک دھرتی، ایک خاندان اور ایک مستقبل کی ہے اور اسی کو ذہن میں رکھ کر کام کیا جا رہا ہے۔ جی-20 ایف ایم سی جی بی اجلاس کے پہلے اجلاس میں بین الاقوامی مالیاتی ڈھانچہ، پائیدار مالیات اور بنیادی ڈھانچے پربات چیت کی گئی۔وزارت خزانہ نے یہ معلومات ایک ٹویٹ کے ذریعے دی، جس میں کہا گیا ہے، ’’وزیر خزانہ نے کئی حساس ممالک میں قرضوں کے حوالے سے بڑھتے ہوئے عدم استحکام کی صورتحال کا ذکر کیا اور کثیر جہتی تعاون پر جی-20 کے رکن ممالک سے رائے مانگی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی قرضوں کے اتار چڑھاؤ پر قابو پانا عالمی معیشت کے لیے ضروری ہوگا۔ اس کے بعد سیتا رمن نے لنچ کے دوران مہمانوں سے بات چیت بھی کی۔