تھائی لینڈ کی کال گرل پیاٹھیڑا کی موت کے معاملے کی تحقیقات کررہے ڈی ایس پی ایسٹ سنجیو سمن، کے مطابق کال گرل پیاٹھیڑا دارالحکومت لکھنؤ کے وبھوتی کھنڈ علاقے میں سینے پولس مال کے قریب ایک اسپا سینٹر میں کام کرتی تھی اور وہ 31 مارچ کو ہی لکھنؤ آگئی تھی۔
بتایا جارہا ہے کہ اس نے بھی اپریل کے پہلے ہفتے میں اسپا سینٹر میں کچھ دن کام بھی کیا، جس کے بعد وہ وبھوتی کھنڈ علاقے کے ہی ایک ہوٹل میں ایک دن ٹھہری۔ اس کے بعد وہ حسین گنج کے ایک لاج میں ٹھہری، جہاں اس کے ساتھ شمال مشرق کی کچھ لڑکیاں بھی تھیں، جو مختلف اسپا سینٹرز میں کام کرتی ہیں۔
- کال گرل کی باقیات کو تھائی لینڈ بھیج دیا گیا
وبھوتی کھنڈ کا یہ اسپا سنٹر رائے پور کے ایک بلڈر راکیش شرما کا بتایا جارہا ہے، اور جس سلمان کا نام اب تک اس کیس میں سامنے آیا تھا، اس کو اسپا کے منیجر کے طور پر بتایا جارہا ہے۔ لکھنؤ پولیس اتوار کی رات سے ہی سلمان سے پوچھ گچھ کررہی ہے۔ سلمان سے تفتیش اور پاسپورٹ سے یہ نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں۔ واضح رہے کہ 3 مئی کوپیاٹھیڑا کی موت ہوگئی تھی، جس کے بعد سلمان نے اس کی باقیات کو تھائی لینڈ بھیج دیا تھا۔
سوشل میڈیا پر یہ الزام وائرل ہورہا ہے کہ سات لاکھ خرچ کرنے کے بعد تھائی لینڈ سے ایک کال گرل بلائی گئی۔ یہ کال گرل راجستھان کے راستے لکھنؤ پہنچی تھی، جہاں کورونا کی زد میں آنے کے بعد اسے لوہیا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں 3 مئی کو اس کی موت ہوگئی۔ موت کے بعد پولیس نے تھائی سفارتخانے کو بتایا اور پھر اس کی آخری رسومات پولیس نے 5 مئی کو کردی۔