اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Narasimhanand Under House Arrest نرسمہانند سرسوتی گھر میں نظر بند

دیپک تیاگی قتل معاملہ میں نرسمہانند گری سرسوتی نے خبردار کیا تھا کہ وہ سنتوں کے ساتھ میرٹھ کی طرف مارچ کریں گے۔ داسنا دیوی مندر کے ذمہداروں نے بتایا گیا کہ جیسے ہی انہوں نے یاترا کا اعلان کیا، پولیس مندر پہنچ گئی اور مندر کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا۔ پولیس نے انہیں یاترا نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ Narasimhanand Under House Arrest

نرسمہانند سرسوتی گھر میں نظر بند
نرسمہانند سرسوتی گھر میں نظر بند

By

Published : Oct 7, 2022, 8:59 AM IST

نئی دہلی/غازی آباد: داسنا دیوی مندر کے مہنت نرسمہانند سرسوتی کو پولیس نے پد یاترا کرنے سے روک دیا ہے۔ داسنا دیوی مندر کا دعویٰ ہے کہ مہنت نے پہلے ہی میرٹھ تک پد یاترا کرنے کی وارننگ دی تھی۔ اس معاملے میں پولیس نے انہیں ایسا نہ کرنے کو کہا ہے۔ انہیں سیکورٹی اور حساس وجوہات کی بنا پر روک دیا گیا ہے۔ داسنا دیوی مندر کے باہر پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے اور دفعہ 144 کا بھی ذکر ہے۔dasna devi temple administration claims narasimhanand saraswati under house arrest

دیپک تیاگی قتل معاملہ میں نرسمہانند گری سرسوتی نے خبردار کیا تھا کہ وہ سنتوں کے ساتھ میرٹھ کی طرف مارچ کریں گے۔ داسنا دیوی مندر کے ذمہداروں نے بتایا گیا کہ جیسے ہی انہوں نے یاترا کا اعلان کیا، پولیس مندر پہنچ گئی اور مندر کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا۔ پولیس نے انہیں یاترا نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ مہنت نرسمہانند گری سرسوتی کو پولیس نے گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ انتظامیہ نے دفعہ 144 کا بھی حوالہ دیا ہے، جس میں سیکورٹی وجوہات کی بنا پر پد یاترا کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال مکمل طور پر پرامن ہے تاہم دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

مزید پڑھیں:۔Narsinghanand Saraswati Under House Arrest: یتی نرسنگھانند سرسوتی گھر میں نظر بند

نرسمہانند سرسوتی اپنے متنازع بیان بازی کی وجہ سے مسلسل سرخیوں میں رہتے ہیں۔ اس سے پہلے بھی وہ پولیس کی حراست میں رہ چکے ہیں۔ نرسمہانند سرسوتی کو گزشتہ جون میں پولیس نے گھر میں نظر بند کر دیا تھا۔ اس دوران نرسمہانند سرسوتی نے 17 جون کو نماز جمعہ کے بعد دہلی کی جامع مسجد جانے کا اعلان کیا تھا۔ اس متنازعہ اعلان کے بعد پولیس کی جانب سے انہیں نوٹس بھی بھیجا گیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details