اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

مولانا حفظ الرحمن ندوی کا انتقال، ندوۃ العلماء کے لیے بڑا خسارہ

اتر پردیش کی معروف دینی درسگاہ دارالعلوم ندوۃ العلما کے سینئر استاذ مولانا حفظ الرحمٰن قاسمی ندوی کا آج انتقال ہوگیا۔ مولانا کے انتقال سے دینی و علمی حلقوں میں غم کی لہر ہے۔

darul-uloom-nadwatul-ulama-senior-teacher-maulana-hifzur-rahman-nadwi-passes-away
مولانا حفظ الرحمن ندوی کا انتقال، ندوۃ العلماء کے لیے بڑا خسارہ

By

Published : Oct 15, 2021, 9:55 PM IST

دارالعلوم ندوۃ العلما لکھنؤ کے سینیئر استاذ مولانا حفظ الرحمن قاسمی ندوی کا 15 اکتوبر 2021 کو نئی دہلی میں انتقال ہوگیا۔ مولانا کا تعلق ریاست بہار کے ضلع سہرسہ کے سمری بختیار پور علاقے سے تھا۔ گذشتہ 30 برس سے مولانا دارالعلوم ندوۃ العلماء میں عربی ادب کے سینئر استاد تھے۔

اطلاعات کے مطابق مولانا گزشتہ کئی ماہ سے علیل تھے۔ بلڈ کنسر جیسی مہلک مرض سے جوجھ رہے تھے۔ طویل علالت کے بعد مولانا آج دار فانی سے کوچ کرگئے۔

مولانا حفظ الرحمٰن قاسمی ندوی کا علاج نئی دہلی کےالشفا اسپتال میں جاری تھا جہاں انہوں نے آخری سانس لی۔

مولانا دارالعلوم دیوبند اور دارالعلوم ندوۃ العلما دونوں اداروں سے فارغ تھے، اس لیے قاسمی اور ندوی دونوں کا لاحقہ استعمال کرتے تھے۔

مولانا کی وفات کے تعلق سے دارالعلوم ندالعلما کے ناظم مولانا محمد رابع حسنی ندوی نے بھی گہرے رنج غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس تعلق سے ایک تحریر بھی جاری کی جس میں انہوں نے مولانا کی شخصیت و تعلیمی لیاقت اور طلبا کے ساتھ ان کے حسن و سلوک کو بیان کیا ہے۔'

مولانا حفظ الرحمن ندوی کا انتقال، ندوۃ العلماء کے لیے بڑا خسارہ

مولانا حفظ الرحمنٰ ندوی بڑی خوبیوں کے مالک تھے ایک ساتھ کئی زبانوں پر دسترس حاصل تھی عربی، اردو ،انگریزی اور سنسکرت کے علاوہ فرنچ زبان بھی جانتے تھے بالکل سادہ لباس اور سادگی بھری زندگی بسر کرنا پسند کرتے تھے سر پر دو پلے کی ٹوپی، درجات میں وقت پر حاضرہو جاتے تھے۔

مولانا ندوی نہایت باوقار شخصیت کے حامل تھے اور ندوہ کے مقبول و محبوب اساتذہ میں شمار کیے جاتے تھے، طلبہ درسی ضروریات کے علاوہ اپنی دیگر ضروریات اور پریشانیوں میں بھی بلا جھجک ان کے پاس پہنچتے اور مولانا ان کی ہر ممکن مدد کرتے۔

مولانا کی وفات سے ان کے تلامذہ و متعلقین اور اہلِ علم و ادب کے حلقے میں رنج و غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔

مولانا کی نماز جنازہ مسجد اشاعت الاسلام کمپس جماعت اسلامی ابوالفضل اوکھلا بعد نماز مغرب ادا کی گئی اور تدفین شاہین باغ قبرستان میں عمل آئی۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details