بلند شہر: ریاست اترپردیش کے ضلع بلند شہر میں اونچی ذات والوں کا ایسا خوف ہے کہ یہاں ایک دلت نوجوان کو اپنی بارات میں گھڑ سواری کے لئے پولیس سے تحفظ کا مطالبہ کرنا پڑا۔ دراصل بلند شہر کے کوڈ تھانہ علاقے کے تحت آنے والے گڑھوا گاؤں کے رہنے والے دلت سی آر پی ایف جوان گورو کی شادی تھی۔ وہیں شادی سے قبل دولہے نے پولیس سے بارات کے دوران سیکورٹی کی مانگ کی تھی۔ دلت نوجوان نے پولیس کو بتایا کہ اسے خوف ہے کہ گاؤں کے اونچی ذات کے لوگ شادی کے دوران کہیں ہنگامہ نہ کر دیں۔ پولیس نے دلت سی آر پی ایف جوان کی باتوں کو سنجیدگی سے لیا اور پولیس نے پی اے سی کے جوانوں کو اسکی حفاظت پر مامور کردیا تاکہ کسی طرح کا ماحول خراب نہ ہوسکے، اسی دوران پولیس دستوں کی موجودگی میں بارات علی گڑھ کی طرف روانہ ہوئی۔ Dalit Youth Demanded Security For Horse Riding In Barat
Dalit Youth Harassed By Upper Caste: دلت نوجوان نے بارات میں گھڑسواری کے لئے سکیورٹی طلب کی
بلند شہر میں اونچی ذات والوں کے خوف سے ایک دلت سی آر پی ایف جوان نے اپنی بارات میں پولیس سے سکیورٹی طلب کی، سکیورٹی کے درمیان دلت نوجوان گھڑسواری کرکے بارات علی گڑھ لے گیا۔ Dalit Youth Harassed By Upper Caste
ضلع کے کوڈ تھانہ علاقے کے تحت آنے والے گاؤں گڑھوا میں سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان دلت سی آر پی ایف جوان کو گھڑسواری کرائی گئی۔ گاؤں کے ماحول کو دیکھ کر دلت جوان نے احتیاطی طور پر ایس ایس پی سے تحفظ کی درخواست کی تھی۔ اس کے بعد دو ایس ایچ اوز اور آٹھ سب انسپکٹرز سمیت بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے۔ دلت سی آر پی ایف کے جوان نے ایس ایس پی سے تحفظ کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ دیگر برادریوں کے لوگ کسی بھی دلت کو گاؤں میں جانے کی اجازت نہیں دیتے۔ 8 ماہ قبل بھی سڑک کے حوالے سے جھگڑا ہوا تھا۔ اس کے بعد جھگڑے میں ایک نوجوان کی موت ہو گئی۔ اس سے قبل یکم جولائی 2021 کو گاؤں میں جلوس میں ڈی جے بند کرنے پر جھگڑے میں ایک نوجوان کی موت ہو گئی تھی، اس کے بعد سے یہاں کشیدگی کا ماحول ہے۔
دونوں طرف سے گزشتہ 8 ماہ میں تقریباً 8 سے 10 شادیاں ہوئیں، لیکن پورے گاؤں میں گھڑسواری پر پابندی تھی۔ لیکن پولیس فورس کی موجودگی میں دلت نوجوان نے گھڑ سواری کی اور اس دوران دولہے کی طرف سے لوگ ڈی جے پر ناچتے اور گاتے ہوئے نظر آئے۔ بتایا گیا کہ کل 50 پولیس اہلکار موقع پر تعینات تھے۔ اس کے علاوہ گاؤں میں ڈرون سے نگرانی بھی کی گئی۔