مظفر نگر: عدالت نے 2006 میں دو برادریوں کے درمیان فرقہ وارانہ فسادات کے معاملے میں 10 ملزمان کو قصوروار قرار دیتے ہوئے 5 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ 16 سال قبل ڈنمارک میں ایک کارٹونسٹ پر پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کا الزام لگاتے ہوئے احتجاج کیا گیا تھا۔ احتجاج کے دوران دو برادریوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ پولیس نے دونوں برادریوں کے 24 افراد کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے کارروائی کی۔ Court sentenced ten convicts to five years in communal riot case muzaffarnagar
استغاثہ کے مطابق 2006 میں ڈنمارک کے ایک کارٹونسٹ پر ایک کارٹون بنا کر پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں 24 فروری 2006 کو آریہ سماج روڈ پر واقع اسلامیہ انٹر کالج گراؤنڈ میں مسلم سماج کے لوگوں نے ایک بڑا جلوس نکالا۔ مظاہرے کے بعد نبی کریم کی شان میں گستاخی کرنے والے کے خلاف ایک میمورنڈم بھی انتظامی حکام کو دیا گیا۔ گراؤنڈ سے واپس آنے والے مظاہرین کے ہجوم کی کچی سڑک ثروت روڈ پر دوسری برادریوں کے لوگوں سے جھڑپ ہوئی۔ اس دوران تشدد اور توڑ پھوڑ ہوئی۔ اس وقت کے پولیس سٹیشن سول لائن کے انچارج انسپکٹر رنجن شرما نے دونوں برادریوں کے 24 لوگوں کے خلاف فسادات، قاتلانہ حملہ، تخریب کاری اور فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا تھا۔