متھرا: متھرا شاہی عیدگاہ بنام سری کرشن جنم بھومی عیدگاہ معاملے میں سول جج سینئر ڈیویژن ایف ٹی سی کورٹ نے سروے آرڈر جاری کرتے ہوئے حکومت کے امین کو ایک رٹ جاری کی ہے۔ سروے کی رپورٹ 17 اپریل تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ دو دن بعد بدھ کو حکومتی امین مدعا علیہ کے وکلا کو نوٹس دے گا کہ وہ ایک مقررہ تاریخ پر متنازعہ مقام پر جائیں اور ان کی موجودگی میں متنازعہ جگہ کی سروے رپورٹ تیار کریں۔
29 مارچ کو ہندو سینا تنظیم کے صدر وشنو گپتا کی عرضی کیس نمبر 683/22 پر سول جج سینئر ڈویژن ایف ٹی سی کورٹ نے متنازع جگہ کا سروے کرنے کا حکم جاری کیا۔ پیر کو عدالت نے سرکاری امین ششو پال یادو کو ایک رٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ 17 اپریل تک متنازع مقام، جغرافیائی محل وقوع اور جگہ کے معائنہ کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔ رپورٹ بناتے وقت مدعا علیہ کا وکیل بھی اس جگہ موجود ہوگا۔
واضح رہے کہ ہندو سینا سنگٹھن کے صدر وشنو گپتا نے گزشتہ سال عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ متنازعہ جگہ کا سرکاری امین سے سروے کرایا جائے۔ رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی جائے۔ مدعی کے وکیل شیلیش دوبے نے اہم حقیقت کو عدالت سول جج سینئر ڈویژن ایف ٹی سی کورٹ میں رکھا تھا۔ اسی لیے 8 دسمبر 2022 کو حکومتی امین کو متنازع جگہ کا سروے کرانے کا حکم دیا گیا۔ مدعا علیہ کے وکلاء نے ابھی تک عدالت میں کوئی اعتراض داخل نہیں کیا تھا۔ اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مدعی کے وکیل نے 29 اپریل کو ایف ٹی سی عدالت میں سابقہ حکم نامہ دوبارہ نافذ کیا اور حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔