مہاڈ مجسٹریٹ کورٹ نے مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے خلاف مرکزی وزیر کے مبینہ متنازع بیان پر سماعت کے بعد انہیں ضمانت دے دی۔ ضمانت منظور ہونے کے بعد مرکزی وزیر نارائن رانے نے ٹوئٹر پر 'ست میں وجیے تے' لکھا۔ رانے کو عدالت نے کچھ شرائط کے ساتھ ضمانت دی ہے۔
نارائن رانے کے وکیل سنگرام دیسائی نے کہا کہ مرکزی وزیر نارائن رانے کو ضمانت دیتے ہوئے عدالت نے کچھ شرائط رکھی ہیں۔جن میں سے یہ کہ وہ 31 اگست اور 13 ستمبر کو تفتیش کے لیے تھانے میں موجود رہیں گے اور آئندہ ایسا کوئی جرم نہیں کریں گے۔ بی جے پی لیڈر پروین ڈاریکر نے کہا کہ مہاڈ مجسٹریٹ کورٹ نے مرکزی وزیر نارائن رانے کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ ہم پرسوں دوبارہ جن آشیرواد یاترا شروع کریں گے۔'
وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کے خلاف مرکزی وزیر برائے ایم ایس ایم ای نارائن رانے کے تبصرہ پر کے خلاف مہاراشٹر میں چار ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ انہیں منگل کی دوپہر رتناگری پولیس نے گرفتار کیا اور پھر مہاڈ لے جایا گیا۔ قبل ازیں رانے کے وکیل انیکیت نکم نے الزام لگایا کہ پولیس رانے کو گرفتاری میں قانون پر عمل نہیں کررہے ہیں، وہ ان کی گرفتاری کی مخالفت کریں گے'۔
رانے کی گرفتاری کے بعد انہیں رات 9:45 بجے جوڈیشل مجسٹریٹ شیخ باباسو ایس پاٹل کی عدالت میں پیش کیے گئے۔ سرکاری وکیل بھوشن سلوی نے بی جے پی لیڈر رانے کو مزید تفتیش کے لیے سات دن کی پولیس تحویل میں بھیجنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ کی ساکھ کو داغدار کرنے کی سازش کی گئی ہے تو اس معاملے کی تحقیقات ضروری ہے۔ اس کی مخالفت کرتے ہوئے انیکیت نکم اور بھاؤ سالونکھے نے دلیل دیا کہ ان کی صحت نازک ہے، وہ 69 برس کے ہیں اور وہ ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں۔