پرتاپ گڑھ: پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد نافذ آئین کے بموجب سبھی مذاہب کے ماننے والوں کو اپنی زندگی گزر بسر کرنے ،اور مذہب پر عمل کرنے کی پوری آزادی حاصل ہے ،مگر ملک کے کچھ تنگ ذہن تنظیمیں جو ملک کی یکجہتی سالمیت کو توڑنے کے لیے روز بروز فرمان جاری کر مسلمانوں کو ہدف نشانہ بناکر خوف زدہ کرنے کا کام کر رہی ہیں۔ اسی طرح آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے ملک کے مسلمانوں کو رہنے کی نصیحت کرتے ہوئے ہدایت جاری کی ہے ،جو ملک کی یکجہتی و سالمیت پر حملہ ہے ۔شائد آر ایس ایس چیف کو معلوم نہیں کہ ملک آئین سے چلے گا۔ ان کے فرمان سے نہیں ،مسلمان ان کی دھمکیوں سے خوف زدہ ہونے والا نہیں ہے۔ انہوں نے آر ایس ایس چیف کے فرمان کے ردعمل میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے آر ایس کے انگریزی ترجمان آرگنائزر کو انٹرویو دیتے ہوئے ملک میں مسلمانوں کو رہنے کے لیے جو شرط پیش کی ہے وہ قابل مذمت و آئین مخالف ہے ۔آئین کی دفعہ 14 و 15 میں اس بات کی صراحت موجود ہے کہ یہاں کسی بھی شہری کو مذہب یا ذات پات کی بنیاد پر کوئی برتری حاصل نہیں ہے ،مگر کچھ لوگوں کو اقتدار کا نشہ اس حد تک چڑھ گیا ہے ، کہ وہ خود کو تاقیامت اس ملک کے سیاہ سفید کا مالک سمجھ بیٹھے ہیں۔