کورونا کی دوسری لہر کے سبب ملک کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔ سرکار کی سست روی کی وجہ سے مریض اسپتالوں میں دم توڑرہے ہیں۔ ہر طرف آکسیجن کے لیے ہاہاکار مچی ہوئی ہے۔ اس معاملے کو لے کر اپوزیشن پارٹیاں آواز اٹھارہی ہیں لیکن مرکزی حکومت پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔
اسی موضوع کے سلسلہ میں کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما راہل گاندھی نے آج ٹویٹ کرکے مرکزی حکومت پر حملہ بولا ہے اور دو تصاویر شیئر کرکے کہا ہے کہ ملک کو اس وقت پی ایم ہاؤس نہیں بلکہ آکسیجن چاہیے۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت کا سینٹرل وسٹا پروجیکٹ مسلسل تنازع میں ہے۔ دہلی میں اس پروجیکٹ پر کام تو جاری ہے۔ لیکن کورونا دور میں اسے روکنے کی مانگ زور پکڑرہی ہے۔ گزشتہ جمعہ کو اس معاملے کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوچکی ہے۔ عرضی گزار کی طرف سے زور دے کر کہا گیا ہے کہ وقت کے سنگینی کو دیکھتے ہوئے اس پروجیکٹ کو فوری طور پر معطل کردینا چاہیے۔
آپ کو بتادیں راج پتھ پر تقریباً 2.5 کلو میٹر طویل راستے کو سینٹرل وسٹا کہا جاتا ہے۔ وہیں انڈیا گیٹ سے لے کر راشٹرپتی بھون تک سینٹرل وسٹا مارگ میں تقریباً 44 عمارت آتی ہیں۔ جس میں سنسد بھون، نارتھ بلاک، ساؤتھ بلاک وغیرہ شامل ہیں۔ اس پورے علاقے کو ری پلان کیا جارہا ہے۔ جس کا نام سینٹرل وسٹا پروجیکٹ رکھا گیا ہے۔ اس کی لاگت تقریباً 30 ہزار کروڑ روپیے ہے۔
وسٹا پروجیکٹ کے تحت پرانے گولائی والے سنسد بھون کے سامنے تقریباً 13 ایکڑ زمین پر نیا تکونا سنسد بھون بنے گا، اس زمین پر ابھی پارک، خالی جگہ اور پارکنگ ہیں۔ یہ سب ہٹے گا، نئے سنسد بھون میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے لیے ایک ایک عمارت ہوگی لیکن سینٹرل ہال نہیں ہوگا۔