اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

شمالی 24 پرگنہ میں 26 لوگوں کی کورونا سے موت

کورونا وائرس کی دوسری خطرناک لہر سے شمالی 24 پرگنہ سب سے بری طرح متاثر ہے. گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران یہاں 26 لوگوں کی موت ہوئی ہے جو محکمہ صحت اور انتظامیہ کے لئے تشویش کا باعث ہے۔

شمالی 24 پرگنہ میں 26 لوگوں کی کورونا سے موت
شمالی 24 پرگنہ میں 26 لوگوں کی کورونا سے موت

By

Published : May 4, 2021, 11:47 AM IST

مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر بھیانک شکل اختیار کرچکی ہے جس کے سبب کورونا کے نئے کیسز اور مرنے والوں کی تعداد میں تشویشناک طور پر اضافہ ہوا ہے۔ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر اندازے سے بھی زیادہ سے پھیل رہی ہے جس کے سبب پوری ریاست اس کی زد میں آسکتی ہے۔

شمالی 24 پرگنہ میں 26 لوگوں کی کورونا سے موت

خبروں کے مطابق مغربی بنگال کا ایک بھی ایسا ضلع نہیں ہے جو کورونا وائرس کی زد میں نہ ہو. لیکن کولکاتا اور شمالی 24 پرگنہ اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ان دو اضلاع میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے. اس بیماری سے موت کی شرح میں بھی اضافہ درج کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق شمالی 24 پرگنہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 26 لوگوں کی موت ہوئی ہے جبکہ پانچ ہزار سے زائد نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ کورونا سے ہلاک ہونے والوں اور نئے مریضوں کی تصدیق کے معاملے میں شمالی 24 پرگنہ ضلع پہلے نمبر پر آ گیا ہے. جب کہ دارالحکومت کولکاتا دوسرے نمبر پر ہے۔

محکمہ صحت نے شمالی 24 پرگنہ کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کی بگڑتی ہوئی حالت سے متعلق تفصیلی رپورٹ ریاستی حکومت کو سونپ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت بہت جلد شمالی 24 پرگنہ کے بارے میں کوئی ٹھوس فیصلہ کر سکتی ہے. ممکن ہے ضلع میں مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔

کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز پر محکمہ صحت نے تشویش کا اظہار کرتے کہا کہ یہ ایک ایسی بیماری ہے جس پر قابو پانے کے لئے احتیاطی تدابیر پر کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کرنے کے سبب کورونا وائرس کی دوسری لہر اور بھیانک شکل اختیار کر چکی ہے۔

واضح رہے کہ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد آٹھ لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ اس بیماری سے اب تک بارہ ہزار لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ ریاست میں ابھی حال ہی میں اسمبلی انتخابات منعقد ہوئے تھے جس میں کورونا گائڈ لائنس کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details