اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Babri Masjid Demolition Anniversary: بابری مسجد کی شہادت کی 29 ویں برسی پر شیوسینا کے رہنما کا متنازعہ ٹویٹ - Babri Masjid Demolition Anniversary

ریاست مہاراشٹر میں شیوسینا، کانگریس اور این سی پی کی اتحاد والی مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت ہے۔ ملند نارویکر وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے پرسنل اسسٹنٹ ہیں اور ملند نارویکر نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے بابری مسجد کو شہید کرنے کی ایک تصویر شیئر کی اور اس تصویر پر لکھا ہے کہ ایودھیا کے رام مندر نرمان (رام مندر کی تعمیر) اور شیوسینکوں کی قربانی کو کروڑوں کروڑ سلام Shiv Sena Releases Controversial ad on Babri demolition۔

بابری مسجد کی شہادت کی 29 ویں برسی پر شیوسینا کے رہنما کا متنازعہ ٹویٹ
بابری مسجد کی شہادت کی 29 ویں برسی پر شیوسینا کے رہنما کا متنازعہ ٹویٹ

By

Published : Dec 6, 2021, 10:55 PM IST

تاریخی بابری مسجد کی شہادت کی آج 29 ویں برسی ہے Today is the 29th Anniversary of the Martyrdom of the Historic Babri Masjid۔ اس موقع پر شیوسینا کے سیکریٹری ملند نارویکر نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے ایک پوسٹ کیا ہے Shiv Sena Releases Controversial ad on Babri demolition جس پر سماج وادی پارٹی نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے اور شیوسینا سے اپنی آئیڈیالوجی (نظریہ) کو واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بابری مسجد کی شہادت کی 29 ویں برسی پر شیوسینا کے رہنما کا متنازعہ ٹویٹ

قابل ذکر ہے کہ ملند نارویکر وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے پرسنل اسسٹنٹ ہیں اور ریاست میں شیوسینا، کانگریس اور این سی پی کی اتحاد والی مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت ہے۔ ملند نارویکر نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے بابری مسجد کو شہید کرنے کی ایک تصویر شیئر کی ہے اور اس تصویر پر لکھا ہے کہ ایودھیا کے رام مندر نرمان (رام مندر کی تعمیر) اور شیوسینکوں کی قربانی کو کروڑوں کروڑ سلام۔

اس پوسٹ پر سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ رئیس شیخ نے کہا کہ آج بابری مسجد کی 29 ویں برسی ہے اور اس موقع پر شیوسینا کے رہنما نے ٹویٹر کے ذریعے ایک پوسٹ کر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت کی 29 برس بعد بھی ان کی سوچ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے لہذا شیوسینا سے مطالبہ ہے کہ وہ اپنی آئیڈیالوجی (نظریہ) کو واضح کرے۔

واضح رہے کہ 6 دسمبر 1992 کو شرپسندوں نے بابری مسجد کو شہید کر دیا تھا جس کے خلاف ہر سال مختلف سماجی تنظیموں کی جانب سے اس روز کو 'یوم سیاہ' کے طور پر منایا جاتا ہے اور دعاؤں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بابری مسجد کے تعلق سے چلنے والے طویل مقدمے کا عدالت نے سنہ 2019 میں فیصلہ صادر کیا تھا، جس کے تحت مذکورہ مقام پر مندر کی تعمیر کرنے کا حکم دیا گیا ہے جبکہ مسجد کے لئے متبادل جگہ فراہم کرایا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details