اتر پردیش:پریاگ راج(الہٰ آباد) میں پی ایم مودی کے خلاف احتجاج میں 'بائے بائے مودی' کے ہورڈنگز لگائے گئے تھے، اس کے علاوہ بے روزگاری اور مہنگائی پر بھی تبصرے کیے گئے تھے۔ ہورڈنگز کی تصاویر اور ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے فوری طور پر انہیں ہٹا دیا۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے متنازع ہورڈنگز لگانے والوں کی تلاش شروع کر دی تھی۔ پیر کو پولس نے ہورڈنگ لگانے والوں کا پتہ لگا کر 5 لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس میں پرنٹرز اور پرنٹنگ پریس کے مالکان تک شامل ہیں۔
دراصل چار دن پہلے پریاگ راج میں دو مقامات پر وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف ہورڈنگز لگائے گئے تھے۔ اس میں بائے بائے مودی بڑے حروف میں لکھا گیا تھا اور ساتھ میں وزیراعظم کی تصویر بھی تھی۔ ان کے ہاتھ میں ایل پی جی سلینڈر تھا اور دو چھوٹی تصویروں میں بے روزگاری اور دیگر مسائل کو دکھایا گیا تھا۔ اس میں ہورڈنگز لگانے والوں اور پبلشرز کا نام اور پتہ نہیں لکھا گیا تھا۔ پولیس نے سی سی ٹی وی کی مدد سے ہورڈنگز لگانے والوں کا سراغ لگا کر انہیں گرفتار کر لیا۔
تحقیقات کے دوران پولیس کو معلوم ہوا کہ تلنگانہ کے رہنے والے سائی نام کے شخص کو یہ ہورڈنگز لگانے کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ ملزم نے اپنے فون سے دس ہزار روپے دے کر ہورڈنگ لگانے کی ہدایت کی تھی۔ اس معاملے میں پولیس نے سائی نام کے شخص کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔