سری نگر: گذشتہ برسوں کے دوران جموں وکشمیر کو ہر لحاظ سے اندھیروں میں دھکیلا جارہا ہے اور یہاں کے عوام کو حالات کی ابدتری، بے چینی، افراتفری، فرقہ پرستی، خوف و دہشت، کورپشن، بے روزگاری ،اقتصادی بدحالی اور بے بسی کے سوا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملا رہا ہے۔یہاں کے عوام کوموجودہ ایام میں جن مصائب، مظالم اور مشکلات کا سامنا ہے اُن کی مثال ماضی میں کہیں نہیں ملتی۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر کارکنوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ یہاں مسلسل بے چینی سے کاروبار، تجارت، روزگار ، عام زندگی یہاں تک کہ سرکاری مشینری سمیت ہر ایک شعبہ غیر یقینیت کی نذر ہوگیا ہے اور عوام کو دور دور تک روشنی کی کرن نظر نہیں آرہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئی دلی کو جموں و کشمیر میں امن و امان ، خوشحالی اور اعتماد سازی کی فضا قائم کرنے کیلئے یہاں کے عوام کے آئینی اور جمہوری حقوق بحال کرنے چاہئیں اور اس عمل میں جتنی دیر لگائی جائے گی حالات اُتنے ہی پیچیدہ ہوتے جائیں گے۔ڈاکٹر کمال نے کہا کہ جموں وکشمیر کے خلاف اس وقت جو پہاڑی جیسی سازشیں رچائی جارہی ہیں اور لوگوں کا ایمان خریدنے کیلئے جس پیمانے پر زرکثیر خرچ کیا جارہاہے ، ایسی صورتحال میں ہمیں پُرعزم، ثابت قدم رہ کر قوم اور وطن پرستی کا مظاہرہ کرکے مل جھل کا چیلنجوں کا مقابلہ کرنا ہے۔