شیلانگ: کانگریس میگھالیہ میں اپنی انتخابی مہم کا مائیکرو مینیج کرے گی اور بنیادی طور پر گھر گھر رابطے پر توجہ مرکوز کرے گی، میگھالیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ونسنٹ ایچ پالا نے بتایاکہ 'ہم انتخابی اخراجات کو کم کرنے اور ووٹروں کے ساتھ ذاتی رابطہ قائم کرنے کے لیے عوام سے عوام کے رابطے کے اصول پر عمل کریں گے۔' میگھالیہ کانگریس کے صدر نے کہا کہ وہ ستنگا-سائی پنگ حلقہ میں بڑی ریلیوں کی میزبانی نہیں کریں گے جہاں سے وہ اسمبلی انتخابات لڑ رہے ہیں۔
سابق مرکزی آبی وسائل کے وزیر اور میگھالیہ کے شیلانگ لوک سبھا حلقہ سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پالا نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ کانگریس توقع سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے امیدوار ہر حلقے میں ووٹرز کے ساتھ ذاتی تعلقات استوار کر رہے ہیں۔ اور یہی فرق اس الیکشن میں ہوگا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ریاست کے عوام کا کانگریس پر اب بھی بھروسہ ہے۔ پالا نے کہاکہ ہم جارحانہ مہم کے لیے نہیں جائیں گے اور اس وقت تک لوگ اچھی طرح جان چکے ہیں کہ حکمراں نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی)، ترنمول اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کیا کر رہی ہیں۔
جب کانگریس ایم ایل اے سے پارٹی چھوڑنے کے بارے میں پوچھا گیا تو پالا نے کہاکہ انہوں نے پارٹی چھوڑ دی، ہمیں ایسے امیدواروں کو منتخب کرنے کے لیے کافی وقت دیا جن کا دل کانگریس کے ساتھ ہے۔ اب ہم پورے جوش و خروش کے ساتھ لوگوں کے سامنے کام کرنے کے لیے نئے چہرے پیش کر سکتے ہیں۔ 2018 کے انتخابات میں 21 سیٹوں کے ساتھ واحد سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھرنے کے بعد میگھالیہ میں کانگریس کو اس وقت دھچکا لگا جب اس کے 17 میں سے 12 ایم ایل ایز نے پارٹی چھوڑ کر نومبر 2021 اور 2022 میں ترنمول کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ باقی پانچ کو ان کے مخالف ہونے کی وجہ سے معطل کر دیا گیا۔