نئی دہلی: کانگریس پارٹی نے پیر کو کہا کہ وہ مدھیہ پردیش میں اقتدار میں آتے ہی پرینکا گاندھی واڈرا کی پانچ وعدوں کو نافذ کرے گی، مدھیہ پردیش میں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ جبل پور سے پیر کو پارٹی کی مدھیہ پردیش انتخابی مہم کا آغاز کرنے والی پرینکا نے ووٹروں سے خواتین کے لیے ماہانہ 1500 روپے، ایل پی جی سلنڈر 500 روپے، 100 یونٹ تک مفت بجلی اور 200 یونٹ تک آدھا بل، کسانوں کے قرض کی معافی کا وعدہ کرنے کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمین کے لیے پرانی پنشن اسکیم کو واپس لانے کا بھی وعدہ کیا۔
کانگریس کے کمیونیکیشن انچارج جے رام رمیش نے کہا کہ پارٹی اقتدار میں آتے ہی پانچوں وعدوں کو عملی جامہ پہنائے گی۔ کانگریس ان وعدوں کے بلیو پرنٹ کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے جسے پارٹی نے گزشتہ سال ہماچل پردیش اور حال ہی میں کرناٹک میں اعلان کیا تھا۔ دونوں ریاستوں میں پرینکا نے مہم کی قیادت کی اور ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے پانچ وعدوں کی فہرست دی۔ ہماچل اور کرناٹک دونوں میں پارٹی کی حکومت بنانے کے بعد پانچ ضمانتیں نافذ کی گئیں، تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ کانگریس کا مطلب وعدہ خلافی نہیں ہے اور وہ بی جے پی کی طرح کھوکھلے وعدے نہیں کرتی ہے۔
کرناٹک مہم میں پارٹی نے احتیاط سے اپنے تین وزرائے اعلیٰ، راجستھان میں اشوک گہلوت، چھتیس گڑھ میں بھوپیش بگھیل اور ہماچل پردیش میں سکھویندر سکھو کو ووٹروں کو وعدوں کو پورا کرنے کے لیے قائل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اے آئی سی سی کے انچارج جے پی اگروال نے کہا کہ منصوبہ کام کر گیا اور اب مدھیہ پردیش میں رائے دہندوں کو راضی کرنے کے لیے پارٹی لیڈران کرناٹک کا بھی حوالہ دیں گے۔ اگروال نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یہ مہم پرینکا گاندھی کے وعدوں کے ارد گرد مرکوز ہوگی۔ پی ایم مودی کی قیادت والی بی جے پی نے ہر سال 2 کروڑ نوکریاں اور کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے جیسے کئی وعدے کیے تھے، لیکن اب تک کچھ نہیں ہوا۔