نئی دہلی: کانگریس کا اگلا پارٹی صدر کون ہوگا اس کی تلاش جاری ہے۔ کانگریس صدر کے عہدہ کے لئے انتخابی عمل کا نوٹیفکیشن 22 ستمبر کو جاری کیا جائے گا۔ پارٹی کے اعلیٰ عہدے کے لیے اہم مقابلہ راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور کانگریس کے سینئر رہنما ششی تھرور کے درمیان ہونے کا امکان ہے۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ عبوری کانگریس صدر سونیا گاندھی نے پیر کو اشارہ کیا کہ انہیں تھرور کے کانگریس صدر کے عہدہ کے لئے مقابلہ کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔Ashok Gehlot and Shashi Tharoor in Congress President election 2022
سونیا گاندھی کے بیرون ملک سے واپس آنے کے بعد تھرور اور کانگریس کے کچھ دیگر رہنماؤں نے ان سے ملاقات کی۔ تھرور، جو پارٹی کے G-23 ممبران میں سے ایک تھے جنہوں نے کانگریس میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کا مطالبہ کیا تھا، اب وہ پارٹی کے اعلیٰ عہدے کے لیے دھڑکتے نظر آ رہے ہیں، جس کے لیے 17 اکتوبر کو پولنگ ہوگی۔ پارٹی کے سینئر رہنما جئے رام رمیش نے کہاکہ "جو بھی الیکشن لڑنا چاہتا ہے وہ آزاد ہے اور اس کا خیرمقدم ہے۔ یہ کانگریس صدر اور راہل گاندھی کا مستقل موقف رہا ہے۔یہ ایک جمہوری اور شفاف عمل ہے۔''
مزید پڑھیں:۔Shashi Tharoor on Congress President Election ششی تھرور کانگریس صدر کے عہدے کے لیے انتخاب کے حامی
الیکشن لڑنے کے لیے کسی کو کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں۔ جبکہ انتخابات کا نوٹیفکیشن 22 ستمبر کو جاری کیا جائے گا، تاہم پارٹی کے اعلیٰ عہدے کے لیے لڑنے والے امیدواروں پر ابھی تک سسپنس برقرار ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ G-23 گروپ امیدوار کھڑا کرنے کی تیاری کر رہا ہے اور ترواننت پورم کے رکن پارلیمان تھرور اس کی اولین پسند ہیں اور پارٹی کے وفاداروں کے لیے راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت پسندیدہ متبادل ہیں۔
تاہم گہلوت مبینہ طور پر چیف منسٹر کا عہدہ چھوڑنے اور دہلی جانے سے گریزاں ہیں۔ ایسے میں سابق مرکزی وزیر مکل واسنک یا راجیہ سبھا میں اپوزیشن رہنما ملکارجن کھرگے سب سے آگے نظر آرہے ہیں، کیونکہ دونوں کا تعلق درج فہرست ذات برادری سے ہے۔ کاغذات نامزدگی 24 ستمبر سے 30 ستمبر کے درمیان داخل کیے جائیں گے۔ دریں اثنا کانگریس کی ریاستی اکائیاں جن میں راجستھان، مہاراشٹر اور چھتیس گڑھ شامل ہیں، راہل گاندھی کو پارٹی کا اگلا صدر بنانے کے لیے قراردادیں پاس کر رہے ہیں۔ تاہم کانگریس کی سنٹرل الیکشن اتھارٹی (سی ای اے) نے کہا ہے کہ اس طرح کی تجاویز کا انتخابی عمل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ سی ای اے کے صدر مدھوسودن مستری نے کہاکہ ان تجاویز کا انتخابی عمل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔