رائے پور:ریاست چھتیس گڑھ میں اس وقت کانگریس کے 71 اراکین اسمبلی ہیں۔ جس میں نصف سے زیادہ 50 سال کی عمر کو عبور کر چکے ہیں۔ ایسے میں کیا آئندہ چھتیس گڑھ اسمبلی انتخابات میں ان لوگوں کے ٹکٹ کٹنے کا امکان بڑھ گیا ہے۔ حالانکہ پارٹی نے واضح کیا ہے کہ یہ فیصلہ انتخابات میں ٹکٹوں کی تقسیم کے لیے نہیں بلکہ کمیٹیوں کے لیے کیا گیا ہے۔ ایسے میں انتخابات میں یہ فارمولہ اپنایا جائے گا یا نہیں؟ آئیے جانتے ہیں کہ سیاسی اور اپوزیشن جماعتوں کے لوگ کیا کہتے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان امت چمنانی کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ چھتیس گڑھ میں بیٹھ کر یہاں کے لیڈروں کو نپٹانے کا ایک نیا طریقہ نکالا گیا ہے۔ چھتیس گڑھ کے تقریباً تمام وزراء کی عمر 50 سے زیادہ ہے۔ چنانچہ چھتیس گڑھ کے وزراء کے سامنے جو 50 سال سے زیادہ کے ہیں، انہیں یہ بتایا گیا کہ ہم 50 سال سے کم عمر کے لوگوں کو منتخب کرنے والے ہیں تو یہ وزراء کی خراب کارکردگی کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔
کانگریس کے قومی ترجمان اکھلیش پرتاپ سنگھ نے کہا کہ یہاں ٹکٹوں کی تقسیم بہت ہوتی ہے ابھی اترپردیش میں خواتین اور نوجوانوں 40 فیصد ٹکٹ دیا گیا، کوشش رہے گی کہ یہاں زیادہ تر نوجوانوں کو ٹکٹ ملے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ہی ہوتے ہیں جو کسی چیز کی تعمیر میں، کسی چیز کو آگے لے جانے میں رفتار دیتے ہیں۔ہمارے ملک کی نصف آبادی نوجوانوں کی ہے۔کانگریس پارٹی ایک واحد پارٹی ہے جو نوجوانوں کے لیے یوجنا بناتی ہے اس یوجنا کے تحت وہ خود کو تیار کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے لیے منصوبہ بناتے ہیں، ہمیں ملک کی فکر ہے کہ اسے کیسے حاصل کرنا ہے، ہم اس کے مطابق پارٹی کو ملک کے لیے تیار کرتے ہیں، ابھی منصوبہ بنایا جا رہا ہے کہ اس کنونشن میں پارٹی کو کیسے کام کرنا چاہیے۔ اس پر بھی بات چیت ہو رہی ہے۔