اترپردیش کانگریس پارٹی کے ریاستی ترجمان سچن نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ کاس گنج میں الطاف نامی نوجوان کی پولیس حراست میں ہونے والی موت کے سلسلے میں پوسٹ مارٹم رپورٹ پر بھی سوال اٹھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں پولیس اور حکومت کی ساز باز سے یہ پوسٹ مارٹم رپورٹ تیار کی جاتی ہے اور جب تک الطاف کے اہل خانہ کو انصاف نہیں ملتا تب تک کانگریس پارٹی ان کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ اس پورے معاملے کی سی بی آئی جانچ کرائی جائے۔
الطاف کی پراسرار موت پر انہوں نے کہا کہ باتھ روم کے ٹوٹی سے لٹک کر خودکشی کرنے والے پولیس کے بیان کو عقل قبول کرنے سے قاصر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس سی سی ٹی وی ویڈیوز کیوں جاری نہیں کر رہی ہے، بار بار بیان کیوں بدل رہی ہے، جس کا واضح مطلب ہے کہ کچھ ایسے معاملات ہیں جس کو پولیس چھپانا چاہتی ہے۔
کانگریس پارٹی نے الطاف موت معاملہ میں سی بی آئی کا مطالبہ کیا مزید پڑھیں:۔الطاف معاملہ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہرہ
انہوں نے کہا کہ پرینکا گاندھی کے حکم پر کانگریس پارٹی کے ایک وفد نے ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی، الطاف کے اہل خانہ نے وفد سے صاف طور پر کہا ہے کہ الطاف کی پولیس کسٹڈی میں قتل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملے میں کانگریس پارٹی ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے اور ان کو انصاف دلانے کی لڑائی میں کانگریس پارٹی بھرپور مدد کرے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اترپردیش کے کاس گنج ضلع میں پولیس کسٹڈی میں الطاف نامی نوجوان کی موت ہوگئی تھی جس پر پولیس نے دعوی کیا تھا کی باتھ روم میں لگے پانی کی ٹوٹی سے لٹک کر اس نے خودکشی کی، اس کے بعد پولیس کے بیان میں تبدیلی ہوئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی دکھایا گیا تھا کہ گلے پر نشانات تھے جس سے قیاس لگایا جا رہا تھا کہ الطاف نے خودکشی کی ہے تاہم حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں نے اس مسئلہ کے خلاف پرزور آواز بلند کی ہے۔