سان فرانسسکو: کانگریس لیڈر راہل گاندھی امریکہ کے تین شہروں کے دورے پر منگل کو سان فرانسسکو پہنچے۔ اس دوران وہ بھارتی کمیونٹی کے لوگوں اور امریکی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کریں گے۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ راہل گاندھی کا ہوائی اڈے پر انڈین اوورسیز کانگریس کے صدر سام پترودا اور تنظیم کے دیگر ارکان نے استقبال کیا۔ راہل کو امیگریشن کلیئرنس کے لیے ایئرپورٹ پر دو گھنٹے انتظار کرنا پڑا۔
راہل گاندھی کے ساتھ اسی فلائٹ میں سفر کرنے والے کئی لوگوں نے قطار میں انتظار کرتے ہوئے ان کے ساتھ سیلفی لی۔ جب لوگوں نے ان سے پوچھا کہ وہ قطار میں کیوں کھڑے ہیں تو انہوں نے کہا کہ میں ایک عام آدمی ہوں۔ مجھے یہ پسند ہے۔ میں اب رکن اسمبلی نہیں رہا۔ راہل ممکنہ طور پر سان فرانسسکو میں اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے طلبا سے بات چیت کریں گے۔ اس کے بعد وہ واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے اور ارکان پارلیمنٹ اور مختلف اداروں سے وابستہ افراد سے ملاقاتیں کریں گے۔
52 سالہ کانگریس لیڈر سے بھی توقع ہے کہ وہ بھارتی نژاد امریکیوں سے خطاب کریں گے اور اپنے دس روزہ امریکی دورے کے دوران وال اسٹریٹ کے عہدیداروں اور یونیورسٹی کے طلباء سے بات چیت کریں گے۔ وہ 4 جون کو نیویارک میں ایک عوامی تقریب کے ساتھ اپنے دورے کا اختتام کریں گے۔ یہ بات نیویارک کے جیوٹس سینٹر میں ہوگی۔ پترودا نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ راہل گاندھی کے دورے کا مقصد مشترکہ اقدار اور "حقیقی جمہوریت" کے وژن کو فروغ دینا ہے۔
مزید پڑھیں: Rahul Gandhi Emotional Appeal راہل گاندھی کی جذباتی اپیل پر گہلوت۔پائلٹ کے درمیان تلخیاں ختم
راہل گاندھی کو سفر کے لیے اتوار کو نیا عام پاسپورٹ جاری کیا گیا۔ کانگریس کے سابق صدر نے پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے انہیں جاری کردہ سفارتی پاسپورٹ واپس کرنے کے بعد عام پاسپورٹ کے لیے درخواست دی تھی۔ کانگریس کے سابق صدر کو گجرات کی ایک مقامی عدالت نے مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں سزا سنائے جانے کے بعد بطور رکن پارلیمنٹ نااہل قرار دے دیا گیا۔ اس کے بعد راہل نے سفارتی پاسپورٹ واپس کردیے۔