اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ادھیر رنجن چودھری نے حکومت کو گھیرا، جانئے پوری تفصیلات - کانگریس

آخر کار لوک سبھا میں حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے مابین تعطل ختم ہوگیا۔ صدر کے خطاب پر گفتگو شروع ہوئی۔ کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے اپوزیشن کی جانب سے محاذ سنبھالا۔

Adhir ranjan chaudhry
Adhir ranjan chaudhry

By

Published : Feb 8, 2021, 10:23 PM IST

ادھیر رنجن چودھری نے پارلیمنٹ میں ایک کے بعد ایک تمام معاملات پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی۔

ادھیر رنجن چودھری نے کسانوں کی تحریک، لال قلعہ واقعہ اور گریٹا تھنبرگ کے معاملے پر سخت سوالات اٹھائے۔ کانگریس کے رہنما نے برسراقتدار حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'لال قلعہ واقعے میں آپ کے ہی لوگ ملوث تھے۔'

آئیے جانتے ہیں ادھیر رنجن چودھری نے کن کن معاملات پر حکومت کو گھیرا

کانگریس نے مرکزی حکومت پر کسانوں کے خلاف جنگ کا الزام عائد کیا۔ اس کے ساتھ ہی بالاکوٹ ایئر اسٹرائک سے قبل مبینہ طور پر معلومات افشاں کرنے اور یوم جمہوریہ کے موقع پر شرپسندوں کے لال قلعے میں داخل ہونے اور مذہبی جھنڈے لگانے کے معاملے پر جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے کر جانچ کا مطالبہ کیا۔

کسانوں کے معاملے پر پارلیمنٹ میں ادھیر رنجن چودھری کی گھن گرج
  • ادھیر رنجن چودھری نے کئی معاملات حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔

ادھیر رنجن چودھری نے حکومت سے کہا کہ 'آپ کسان سے بات کیوں نہیں کررہے ہیں؟ یہ انا ہے۔ انسانیت کو اس سے نقصان ہو رہا ہے۔ آپ نے وہاں خاردار بیریئر لگادئے۔ انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی۔ کسانوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ آپ کے ممبران پارلیمنٹ کچھ بولنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ اب پنجاب اور ہریانہ آپ کے ہاتھوں سے نکل گیا ہے۔ کسان ہمارے انّ داتا ہیں لیکن آپ زرعی قوانین واپس نہیں لے رہے ہیں۔

کسانوں کے معاملے پر پارلیمنٹ میں ادھیر رنجن چودھری کی گھن گرج
  • لال قلعے کے واقعے میں آپ ہی کے لوگ شامل تھے: کانگریس رہنما

ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ 'یوم جمہوریہ کو لال قلعے میں جو بھی ہوا اس میں آپ کے حامی وہاں موجود تھے۔ آپ کے لوگ شامل تھے۔ بصورت دیگر ایسی سخت سکیورٹی کے بیچ ایسا واقعہ ممکن نہیں ہے۔ یہ کسانوں کے آندولن کو بدنام کرنے کی سازش تھی۔ اگر یہ نہیں ہے تو پھر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے ذریعے جانچ کرائی جائے کیوں کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں تمام شواہد موجود ہیں۔

یوم جمہوریہ پر لال قلعہ واقعہ پر حکومت سے سوال
  • کسانوں کو گریٹا تھنبرگ کی حمایت سے آپ کیوں ناراض ہیں؟ ادھیر رنجن چودھری کا حکومت سے سوال

کانگریسی رہنما نے کہا کہ سویڈش ماحولیات کارکن گریٹا تھنبرگ کی کسانوں کو حمایت سے حکومت ناراض اور خوفزدہ کیوں ہے؟ تھنبرگ معاملے پر وزارت خارجہ تک کا ردعمل آرہا ہے جبکہ تھنبرگ نے کسانوں کی حمایت کی ہے۔

گریٹا تھنبرگ معاملے پر ادھیر رنجن چودھری کا حکومت سے سوال
  • سچن تیندولکر اور لتا منگیشکر پر حکومت نے دباؤ ڈالا: ادھیر رنجن چودھری

کانگریس کے رہنما نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ 'آپ نے سچن تیندولکر اور لتا منگیشکر جیسے فنکاروں پر دباؤ ڈالا۔ آپ کے کارکنان نے یہ کیا۔ ان سے ٹویٹ کروا کے آپ ان کا سہارا لے رہے ہیں، انہیں آپ نے گمراہ کیا ہے۔

ادھیر رنجن کی پارلیمنٹ میں گھن گرج
  • بالاکوٹ میں کیا ہوا ابھی تک کسی کو کچھ نہیں معلوم

ادھیر رنجن چودھری نے مزید کہا کہ 'پلوامہ واقعہ کے وقت آپ کسی پروگرام میں مصروف تھے۔ جیسے ہی ہمیں اس واقعے کی اطلاع ملی ہم سب افسردہ ہوگئے۔ ہمارے فوجی جوان شہید ہوگئے تھے۔ ہم سب نے اس پر افسوس کیا۔ اس کے بعد آپ نے بالاکوٹ ایئر اسٹرائک کیا۔ وہاں کتنا نقصان ہوا؟ یہ ابھی تک معلوم نہیں ہے۔ ہم جوانوں پر شک نہیں کررہے ہیں لیکن کتنا نقصان ہوا اسے اب تک عوام کو کیوں نہیں بتایا گیا۔

بالاکوٹ ایئر اسٹرائیک پر حکومت سے جواب طلب
  • ارنب گوسوامی کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے۔ ادھیر رنجن چودھری

بالا کوٹ ایئر اسٹرائک کی معلومات پہلے ہی کیسے مل گئی۔ یہ سب کیسے ہوا، ٹی آر پی بدعنوانی کیا ہے؟ اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔

  • لداخ کی صحیح معلومات اور وہاں کے حالات سے ہمیں باور کرایا جائے: چودھری

ادھیر رنجن چودھری نے مزید کہا کہ 'لداخ میں صورتحال کیا ہے؟ کسی کو کچھ نہیں معلوم ہے۔ وزیراعظم نے خود کہا تھا کہ کوئی بھی علاقہ کسی نے نہیں لیا لیکن خبریں اس کے برعکس آرہی ہیں۔ چین نے اروناچل پردیش میں کئی کلومیٹر اندر داخل ہوکر تعمیری کام کر لیا برائے مہربانی اس تعلق سے صحیح معلومات سب کو فراہم کی جائے۔'

کسانوں کے معاملے پر پارلیمنٹ میں ادھیر رنجن چودھری کی گھن گرج
  • تقریر پر جواب دینے کی 100 سالہ پرانی روایت

ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ صدر کے خطاب کا جواب دینے کی روایت سو سال پرانی ہے حالانکہ سنہ 1947 سے قبل صدر نہیں بلکہ گورنر جنرل خطاب کرتے تھے لیکن اس کا جواب دینے کی روایت 1919 سے ہی شروع ہوئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details