پلیورکوروچی (تامل ناڈو): کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وہ کسی سیاسی پارٹی کے خلاف نہیں ہیں، لیکن عوام کی توہین کی جا رہی ہے، ان کی آوازوں کوکچلا جا رہا ہے، اداروں کو پامال کیا جا رہا ہے۔ اور اپوزیشن پر مسلسل حملہ ہورہا ہے۔ جس کے خلاف کانگریس مضبوطی سے لڑ رہی ہے۔Rahul On Bharat Jodo Yatra
جمعہ کو تمل ناڈو کے کنیا کماری میں پلیورکوروچی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں گاندھی نے کہا کہ پارٹی کی لڑائی ایک نظریے کے خلاف ہے۔اس وقت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس)کا ایک ایسا نظریہ ہے جس کی وجہ سے اتھل پتھل مچا ہوا ہے اور اسے ہر کوئی اسے دیکھ اور سمجھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے جذبات اورخیالات کے مطابق کانگریساس پد یاترا میں شامل ہو کر اس ظلم کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے۔
راج پتھ کا نام تبدیل کرنے پر انہوں نے کہا کہ یہ نظریہ صرف حملہ کرنا جانتا ہے اور اسےاس کی اپنی ترقی کا کوئی سوچ نہیں ہے، اس کے پاس عوامی مفاد کے لیے کوئی ٹھوس آئیڈیا نہیں ہے، اس لیے بی جے پی عوام کی توجہ اس سے ہٹانے کا کام کر رہی ہے۔ نام بدل کر مسائل سے توجہ ہٹانے کا کام کررہی ہے ۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی-آر ایس ایس کا نظریہ دیوالیہ ہو چکا ہے اور اس میں ملک کے مفاد میں کام کرنے کی سوچ اور دلچسپی نہیں ہے۔ ان کے پاس ملک کے مفاد میں سوچنے اور کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے، اس لیے کانگریس اس یاترا کے ذریعے عوام سے جڑ کر حقیقت کو سمجھنا چاہتی ہے اور ان کا ماننا ہے کہ عوام یقیناً حقیقت کو سمجھنے لگے ہیں۔