بنگلورو:کرناٹک کانگریس نے جمعرات کو ریاست کے وزیر تعلیم سی این اشوتھ نارائن کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کی شکایت درج کرائی۔ نارائن نے عوام سے آئندہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں ٹیپو سلطان اور ویر ساورکر کے حامیوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کے لئے کہا تھا۔ انہوں نے لوگوں سے سدارامیا کو ہٹانے کی بھی اپیل کی کیونکہ ووکلیگا کے سرداروں نے ٹیپو کو باہر کادروازہ دکھایا تھا۔ انہوں نے منگل کو منڈیا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ ٹیپو چاہتے ہیں یا ساورکرچاہتے ہیں؟ہمیں اس ٹیپو سلطان (سدارامیا) کو کہاں بھیجنا چاہئے؟ اوری گوڑا نانجے گوڑا نے ٹیپو کے ساتھ کیا۔ کیا انہیں اسی طرح ختم کر دینا چاہیے؟
انہوں نے کوپل ضلع میں ایک ریلی میں کہا تھاکہ 'میں لوگوں سے یہ عہد کرنے کی اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس سرزمین پر صرف رام بھکتوں یا انجنے بھکتوں کے بچے چاہتے ہیں۔ ٹیپو سے محبت کرنے والوں کو اس سرزمین پر نہیں رہنا چاہیے اور یہاں صرف رام بھکتوں کو رہنا چاہیے۔ یہ تبصرے اسی دن کیے گئے جب کرناٹک بی جے پی کے صدر نلین کمار کٹیل نے عوام سے آئندہ اسمبلی انتخابات میں ٹیپو سلطان کے بچوں اور بھگوان رام کے بھکتوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کے لئے کہا تھا۔
کانگریس نے ملیشورم پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ وزیر نارائن نے لوگوں سے سدارامیا کو ختم کرنے کی اپیل کی، جیسا کہ ووکلیگا سرداروں نے ٹیپو کے ساتھ کیا تھا۔ نارائن کے تبصروں پر سدارامیا نے ان سے کہا کہ وہ اپنے لیے بندوق لانے اور لوگوں کو اکسانے کی بات کی۔ سدارامیا نے ٹویٹ کیاکہ اعلیٰ تعلیم کے وزیر اشوتھ نارائن نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ مجھے بھی اسی طرح ماریں جس طرح ٹیپو کو مارا گیا تھا۔ اشوتھ نارائن، آپ لوگوں کو کیوں بھڑکا رہے ہیں؟ بندوق خود اٹھاؤ۔ مہاتما گاندھی کے قاتل کی پوجا کرنے والی پارٹی کے لیڈروں سے محبت اور دوستی کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے۔