نئی دہلی: کانگریس نے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے پہلے دن حکمراں پارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ لوک سبھا میں خواتین ریزرویشن بل متعارف کرائے اور اسے متفقہ طور پر منظور بھی کرایا جائے۔ ایوان میں پارٹی لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے 'آئین ساز اسمبلی سے شروع ہونے والے پارلیمانی سفر کے 75 سال - کامیابیاں، تجربات، یادیں اور سیکھ' کے موضوع پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ان کی لیڈر سونیا گاندھی کی کوششوں سے ایک مرتبہ راجیہ سبھا میں خواتین ریزرویشن بل پاس ہو چکا تھا، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ حکمران جماعت خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دینے سے متعلق بل کو اسی اجلاس میں پیش کرے اور اسے حتمی شکل دلانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کو اپنے خیالات پیش کرنے کے لیے بھی ایک دن مختص کرنے کی بھی اپیل کی۔
پارلیمنٹ اور آئین کے وقار کو برقرار رکھنے میں اپنی پارٹی کے سابقہ قائدین کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب پارلیمنٹ میں آئین اور جمہوریت کی بات ہوتی ہے تو پنڈت جواہر لال نہرو جنہیں بھارت کا معمار کہا جاتا ہے اور آئین کے معمار صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کا تذکرہ ہونا فطری بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے پیشرو قائدین کی کامیابیوں کا تذکرہ کرنے کا یہ موقع ہے۔ نہرو جی نے ایک ایسے وقت میں اقتدار کی باگ ڈور سنبھالی تھی جب ملک کی تقسیم کی وجہ سے ہزاروں لوگ لقمہ اجل بن چکے تھے اور چاروں طرف افراتفری کا ماحول تھا۔ انہوں نے کہا کہ نہرو نے اپنی موثر قیادت سے ملک کی معاشی حالت کو بہتر کیا۔ نہرو سمیت بہت سے لوگوں نے ملک کو آگے لے جانے کا عزم کیا تھا۔
چندریان تھری کی کامیابی کو ذاتی کامیابی کے طور پر استعمال کرنے کے لئے بالواسطہ طور پر حکمراں پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی تشکیل میں نہرو کا بڑا رول تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسرو، وکرم سارا بھائی کی قیادت میں نہرو کے وژن کا نتیجہ ہے، جس کو 1964 میں قائم کیا گیا تھا۔ انہوں نے اندرا گاندھی کے دور میں 1974 میں پوکھران میں کئے گئے جوہری تجربے اور راجیو گاندھی کی قیادت میں ڈیجیٹل انڈیا جیسی کوششوں کا بھی ذکر کیا۔ چودھری نے کہا کہ ہم ڈیجیٹل انڈیا کی بات کرتے ہیں لیکن اس کا کریڈٹ راجیو گاندھی کو جاتا ہے۔ CDAC اور AI کے پیچھے کی تاریخ کو نہیں بھولنا چاہیے۔ نئی نسل کو تاریخ بتانی چاہیے۔