ٹویٹرنے کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کے ٹویئٹر اکاؤنٹ معطل ہونے کے دعوے کو مسترد کردیا ہے۔ کانگریس نے ہفتے کے روز دعویٰ کیا کہ اس کے رہنما راہل گاندھی کا ٹویٹر اکاؤنٹ عارضی طور پر معطل کردیا گیا ہے۔
کانگریس کے اس دعوی کے بعد ٹویٹر نے کہا کہ یہ اکاؤنٹ اب بھی کارگر ہے۔
اس کے بعد کانگریس نے کہا کہ پارٹی کے سابق صدر کے اکاؤنٹ کو عارضی طور پر بند کردیا گیا ہے۔
دراصل یہ واقعہ ٹویٹر کے ذریعہ راہل گاندھی کی ایک متنازع پوسٹ ہٹائے جانے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ اس پوسٹ میں راہل گاندھی نے ایک تصویر شیئر کی جس میں ایک نو سالہ دلت بچی کے والدین سے ملاقات کی تھی ۔ اس دلت بچی کا دہلی میں مبینہ طور پرجنسی زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔
ٹویٹر کا کہنا ہے کہ اکاؤنٹ نے ذاتی معلومات شائع کرنے کے خلاف اپنے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
کانگریس نے ہفتہ کی شام اپنے ٹویٹر ہینڈل سے ٹویٹ کیا کہ راہل گاندھی کا اکاؤنٹ عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے اور اس کی بحالی کے لیے ضروری سرگرمیاں جاری ہیں۔
کانگریس نے یہ بھی کہا کہ ''جب تک اکاؤنٹ بحال نہیں ہوتا تب تک راہل گاندھی سوشل میڈیا کے دوسرے پلیٹ فارمز کے ذریعے لوگوں سے جڑے رہیں گے اور لوگوں کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے اور ان کی جنگ لڑتے رہیں گے۔ جے ہند۔''
ٹویٹرنے کانگریس کے اس دعوے پر کہا کہ یہ واضح کیا جا سکتا ہے کہ راہل گاندھی کا اکاؤنٹ معطل نہیں کیا گیا ہے اور یہ کارگر ہے۔ مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم نے کہا کہ اگر کوئی اکاؤنٹ معطل ہے تو لوگ اسے نہیں دیکھ سکتے۔
اس کے بعدکانگریس نے ایک اور ٹویٹ میں کہا "اکاؤنٹ کو عارضی طور پر بند کردیا گیا ہے۔''
ذرائع کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی کے اکاؤنٹ کو لے کر جس سطح پر کاروائی کی گئی ہے اس کے تحت وہ اپنے اکاؤنٹ میں لاگ ان کر سکتے ہیں ، لیکن ٹویٹ ری ٹویٹ نہیں کر سکتے اور نہ ہی کوئی تصویر یا ویڈیو شیئر کر سکتے ہیں۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ راہل گاندھی کا دفتر ٹویٹر اکاؤنٹ سے اس پابندی کو ہٹانے کے لیے ضروری اقدامات کر رہا ہے اور یہ اکاؤنٹ بہت جلد بحال ہو جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ٹویٹر کا کہنا ہے کہ سائٹ کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ٹویٹ کو حذف کرنے کے 12 گھنٹے بعد اکاؤنٹ کی تمام سروسز بحال کردی جائیں گی۔
پارٹی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ راہل گاندھی نے کچھ غلط نہیں کیا اور تصویر پوسٹ کرنے کے لیے لڑکی کے خاندان کی رضامندی لی تھی۔
ٹویٹراکاؤنٹ پر اس مبینہ کارروائی کی وجہ سے راہل گاندھی ہفتے کو اپنے ٹویٹر ہینڈل سے ٹویٹ نہیں کر سکے۔ ہفتہ کو انہوں نے دو اولمپک میڈلسٹ نیرج چوپڑا اور بجرنگ پونیا کو انسٹاگرام پر پوسٹ کرکے مبارکباد دی۔
حال ہی میں راہل گاندھی نے نو سالہ بچی کے والدین سے ملنے کے بعد اس کی تصویر شیئر کی۔ اس کے بعد بچوں کے حقوق کے تحفظ کے قومی کمیشن نے ٹویٹر اور دہلی پولیس کو ایک خط بھیجا تھا کہ اس معاملے میں کارروائی کی جائے۔
کمیشن نے کہا کہ ٹویٹر پر کسی بھی نابالغ متاثرہ کے اہل خانہ کی تصویر شائع کرنا جوینائل جسٹس ایکٹ 2015 کے سیکشن 74 اور بچوں کے جنسی جرائم کی روک تھام ایکٹ کی سیکشن 23 کی خلاف ورزی ہے۔
مزید پڑھیں:پیگاسس اور کسانوں کے مسئلے پر راہل کی قیادت میں اپوزیشن کی میٹنگ، پارلیمنٹ تک سائیکل مارچ
چلڈرن کمیشن کے اس اقدام کو سیاسی محرک قرار دیتے ہوئے دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انیل کمار نے کہا کہ اسے مرکزی حکومت کو نوٹس دینا چاہیے کہ ملک کے دارالحکومت میں نو سالہ بچی کے ساتھ ایسا گھناؤنا واقعہ کیسے پیش آیا۔