اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کانگریس - بائیں محاذ پر سیٹوں کی تقسیم پر جلد فیصلے کا دباؤ

مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے مدنظر سیاسی جماعتوں کی تیاریاں زوروں پر جاری ہیں، بی جے پی بیرونی ریاستوں کے رہنماؤں کی مدد سے پوری طاقت کے ساتھ انتخابی میدان میں کود پڑی ہے۔ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی کی قیادت میں حکمراں جماعت کے تمام رہنما اقتدار پر قبضہ برقرار رکھنے کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں۔

کانگریس-بائیں محاذ پر سیٹوں کی تقسیم پر جلد فیصلے کا دباؤ
کانگریس-بائیں محاذ پر سیٹوں کی تقسیم پر جلد فیصلے کا دباؤ

By

Published : Dec 1, 2020, 12:52 PM IST

کانگریس اور سی پی آئی ایم کے رہنما اسمبلی انتخابات کے مدنظر جلد سے جلد نشستوں کی تقسیم پر تبادلہ خیال کرنے پر زور دینے لگے ہیں۔

کانگریس اور بائیں محاذ کے درمیان اب تک سیٹز کی تقسیم کو لے کر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے حالانکہ دونوں اتحادی جماعتوں کے درمیان تین میٹنگ ہو چکی ہے۔

گزشتہ روز راہل گاندھی بھی کانگریس کے ریاستی صدر ادھیر رنجن چودھری کو نشستوں کی تقسیم پر جلد سے جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت دے چکے ہیں، ذرائع کے مطابق دونوں اتحادی پارٹیاں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر جلد ہی میٹنگ کرنے والی ہیں، دونوں پارٹیوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم پر تین طریقے سے بات چیت ہو سکتی ہے۔

پہلا 2016 اسمبلی انتخابات میں بائیں محاذ نے 200 نشست جبکہ کانگریس نے 94 نشست پر انتخابات میں حصہ لیا تھا، دونوں پارٹیاں اس فارمولے اس مرتبہ بھی انتخابات لڑ سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ دونوں پارٹیاں 50-50 فارمولے کے ساتھ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے خلاف میدان میں اتر سکتی ہیں۔

تیسرا اور آخری فارمولہ یہ ہو سکتا ہے کہ جو جہاں مضبوط ہے وہ نشست اس کے لیے چھوڑ دی جائیں گی۔

کانگریس کے سینیئر رہنما پردیپ بھٹاچاریہ نے کہا کہ سیٹوں کی تقسیم پر فیصلہ کرنے میں تاخیر کیا جانا نقصان ہو سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ وقت ضائع کیے بغر سیٹوں کی تقسیم پر فیصلہ کرنا چاہیے ورنہ عوام کے درمیان منفی پیغام جائے گا۔

پردیپ بھٹاچاریہ کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ رواں ہفتہ کسی بھی دن دونوں پارٹیوں کے درمیان میٹنگ ہو سکتی ہے، سی پی آئی ایم کے رہنما سوجن چکرورتی نے کہا کہ سیٹوں کی تقسیم پر جلد ہی نہ صرف بات ہوگی بلکہ ٹھوس فیصلہ کیا جائے گا، سیٹوں کی تقسیم پر کسی کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ سیٹوں کی تقسیم پر فیصلہ ہونے کے بعد دونوں پارٹیاں اپنی پوری طاقت کے ساتھ ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے خلاف انتخابی میدان میں اترے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details