حیدرآباد: مرکز کی مودی حکومت نے 'ایک ملک، ایک انتخاب' کی سمت میں ایک اور قدم آگے بڑھایا ہے۔ وزارت قانون نے سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کمیٹی کے ارکان کے ناموں کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ کمیٹی میں کل 8 افراد کو شامل کیا جائے گا۔ اس میں امت شاہ، ادھیر رنجن چودھری، غلام نبی آزاد، این کے سنگھ، سبھاش کشیپ، ہریش سالوے اور سنجے کوٹھاری و دیگر ممبران ہوں گے۔ 'ایک قوم، ایک انتخاب' پر، مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا، 'اب ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کی رپورٹ آئے گی جس پر بات کی جائے گی۔ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، ہندوستان کو جمہوریت کی ماں کہا جاتا ہے، وہاں ترقی ہوئی ہے، میں پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے ایجنڈے پر بات کروں گا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے خود ایک ملک، ایک الیکشن کی وکالت کی ہے۔ اس بل کی حمایت کے پیچھے سب سے بڑی دلیل یہ دی جا رہی ہے کہ اس سے انتخابات میں خرچ ہونے والے کروڑوں روپے بچ سکتے ہیں۔ پی ایم مودی نے کئی مواقع پر ون نیشن ون الیکشن کی وکالت کی ہے۔ اس کے حق میں کہا گیا ہے کہ ون نیشن ون الیکشن بل کے نفاذ سے ملک میں ہر سال ہونے والے انتخابات پر خرچ ہونے والی کثیر رقم بچ جائے گی۔