نئی دہلی:مغربی ڈسٹربنس اور پہاڑوں پر برف باری کی وجہ سے بدھ کو پورے شمالی بھارت اور کئی دیگر ریاستوں میں سردی کی لہر جاری رہی اور اگلے 48 گھنٹوں تک موسم کا انداز ایسا ہی رہنے کی امید ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جموں کشمیر، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، راجستھان، مدھیہ پردیش، بہار اور دہلی این سی آر سمیت دیگر ریاستوں میں سردی کی لہر جاری ہے۔ محکمہ موسمیات نے اگلے تین سے چار دنوں میں دہلی میں کم سے کم درجہ حرارت 4 ڈگری سیلسیس اور زیادہ سے زیادہ 18 ڈگری سیلسیس رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔محکمہ موسمیات نے اگلے تین دنوں تک دہلی-این سی آر میں سردی کی لہر جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ دہلی کے صفدرجنگ میں بدھ کی صبح 8.30 بجے کے قریب کم سے کم درجہ حرارت 4.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو معمول سے 4.1 ڈگری کم ہے۔Fog Grips North India
اتر پردیش میں سردی کی لہر آج بھی جاری ہے۔ ریاست کے کئی شہروں میں درجہ حرارت میں اچانک گراوٹ کو دیکھتے ہوئے محکمہ موسمیات نے 35 اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ محکمہ کے مطابق ان 35 اضلاع میں درجہ حرارت دو ڈگری سیلسیس تک پہنچ سکتا ہے۔ ریاست میں جاری سردی کی لہر کے پیش نظر محکمہ نے مرزا پور، چندولی، وارانسی، جونپور، غازی پور، اعظم گڑھ، مئو، بلیا، دیوریا، گورکھپور، بستی، کشی نگر، مہاراج گنج، سدھارتھ نگر، گونڈہ، بلرام پور اور دیگر کو ہدایات جاری کی ہیں۔ شراوستی، سلطان پور، ایودھیا، امبیڈکر نگر، بجنور، امروہہ، مرادآباد، رام پور، بریلی، پیلی بھیت، شاہجہاں پور، سنبھل، بدایون، جالون، حمیر پور، مہوبہ، للت پور۔ جھانسی کے لیے بھی ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ بریلی میں کم سے کم درجہ حرارت 4.9 ڈگری سیلسیس، جھانسی میں چھ ڈگری اور میرٹھ میں 6.1 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
مدھیہ پردیش میں ٹھنڈی ہواؤں اور دھند کی وجہ سے پوری ریاست شدید سردی کی لپیٹ میں ہے۔ آج ریاست کے 18 اضلاع ایسے ہی رہے، جہاں 'کولڈ ڈے' یعنی سرد دن، جب کہ 'شدید سردی کا دن' یعنی دارالحکومت بھوپال میں مسلسل دوسرے دن شدید سردی کا دن ریکارڈ کیا گیا۔ موسمیاتی مرکز بھوپال کے سائنسدانوں نے بتایا کہ شمال سے آنے والی ٹھنڈی ہواؤں اور دھند کی وجہ سے پورا مدھیہ پردیش شدید سردی کی لپیٹ میں ہے۔ بیتول، دھار، بھوپال، گوالیار، ہوشنگ آباد، اندور، کھنڈوا، رتلام، شیو پوری، اجین، چھندواڑہ جبل پور، کھجوراہو، نرسنگھ پور، نوگاؤں، ریوا، ساگر، سیونی اور عمریا میں سردی کا دن جبکہ بھوپال اور نوگاؤں میں شدید سردی کا دن ہے۔ نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی ریاست میں شدید سردی کا دور شروع ہوا جو مسلسل جاری ہے۔ آئندہ دو روز تک سردی اسی طرح رہے گی۔ ریاست کے شمالی علاقوں کو دھند نے اپنی لپیٹ میں لے لیا، جہاں دھند کی وجہ سے دوپہر تک سورج کی روشنی نہیں نکلی اور لوگ سردی سے پریشان ہوگئے۔ بھوپال اور اندور میں صبح کے وقت دھند چھائی ہوئی تھی، اگرچہ بعد میں دھوپ چھائی ہوئی تھی، لیکن تیز ٹھنڈی ہواؤں کی وجہ سے سورج کی روشنی کا اثر بھی کم تھا اور دن بھر سردی چھائی رہی۔
دوسری جانب کٹنی ضلع میں بھی سردی کا سلسلہ جاری ہے۔ آج مبینہ طور پر سردی کی وجہ سے ایک طالب علم کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بارہویں جماعت میں پڑھنے والا 17 سالہ طالب علم صبح سکول گیا ہوا تھا کہ وہیں کھیلتے ہوئے اچانک گر گیا اور ہسپتال لے جانے تک اس کی موت ہو گئی۔ محکمہ نے اگلے 24 گھنٹوں کے دوران ریوا، ساگر، بھوپال، چمبل اور نرمداپورم ڈویژنوں اور انوپ پور، شہڈول، جبل پور، منڈلا، دتیا، نیمچ، بالاگھاٹ، نرسنگ پور، شیو پوری اور مندسور اضلاع میں الگ تھلگ مقامات پر درمیانے سے گھنے دھند کی پیش گوئی کی ہے۔ انتہائی سرد دن کے لیے 'اورنج الرٹ' جاری کیا۔ اس کے علاوہ گوالیار، چمبل اور نرمداپورم ڈویژن اور ستنا، پنا، بھوپال، نیواری، رائسین، دموہ، ساگر، اندور، اجین، جبل پور، چھندواڑہ، تیکم گڑھ اور کھنڈوا اضلاع میں الگ تھلگ مقامات پر سردی کے دنوں کے لیے وارننگ جاری کی گئی ہے۔
دارالحکومت بھوپال اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں گزشتہ دو دنوں سے شدید سردی کی وجہ سے عام زندگی متاثر ہوئی ہے۔ آج دوسرے روز بھی شدید سردی رہی جس کی وجہ سے دن بھر سردی رہی۔ اگلے دو دنوں تک یہاں ایسا ہی موسم برقرار رہ سکتا ہے۔ یہاں دن کا درجہ حرارت 17.9 ڈگری سیلسیس اور رات کا درجہ حرارت 7.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ جموں و کشمیر میں ہڈیوں کو ٹھنڈا کرنے والی سردی کی صورتحال جاری ہے اور سری نگر اور وادی کشمیر کے دیگر بڑے حصوں میں رات کے درجہ حرارت میں مزید کمی کے ساتھ ڈل جھیل اور دیگر آبی ذخائر کے بیشتر حصے جم گئے ہیں۔ سری نگر میں کل رات سب سے کم درجہ حرارت منفی 5.2 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ گلمرگ کو چھوڑ کر پورے خطے میں کم از کم درجہ حرارت میں کمی کے نتیجے میں سری نگر اور دیگر مقامات پر واقع آبی ذخائر میں برف کی موٹی تہہ بن گئی۔ جن ذخائر میں برف کی تہہ جمی ہوئی ہے ان میں چونٹی کھل کے ساتھ مشہور ڈل جھیل بھی شامل ہے۔