گوہاٹی:چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے جمعہ کے روز کہا کہ قانون میں انسانیت کا تصور ہونا ضروری ہے اور مسائل کی جڑ کو ختم کرنے کے لیے اسے ہمیشہ حساسیت کے ساتھ استعمال کیا جانا چاہیے۔ گوہاٹی ہائی کورٹ کی 'پلاٹینم جوبلی' کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس چندر چوڑ نے کہا کہ قانون کو ان برادریوں کی حقیقتوں کو مدنظر رکھنا چاہیے جن پر اسے نافذ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب قانون کی سمجھداری سے تشریح اور عمل درآمد کیا جاتا ہے تو سماجی ڈھانچے میں لوگوں کا اعتماد پیدا ہوتا ہے اور یہ انصاف کی سمت میں ایک قدم آگے بڑھتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 'قانون میں انسانیت کا لمس ہونا چاہیے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے انسانی رابطے ضروری ہیں کہ قانون سب کے مفادات کے لیے ہو۔ مساوات اور تنوع کے لیے ہمدردی اور احترام ہونا چاہیے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ تمام لوگوں کے مفادات کی خدمت کے لیے قانون میں انسانیت کا تصور ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کے خاتمے کے لیے اسے ہمیشہ حساسیت سے کام لینا چاہیے۔ جب قانون کی سمجھداری سے تشریح اور عمل درآمد کیا جاتا ہے تو لوگوں کا سماجی ڈھانچے پر اعتماد ہوتا ہے اور یہ انصاف کے حصول کی طرف ایک قدم ہے۔
مزید پڑھیں:CJI Chandrachud on Fake News جھوٹی خبروں کے دور میں سچ ہی شکار ہو گیا، سی جے آئی چندر چوڑ
سی جے آئی نے عدلیہ کی آزادی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی قانونی حیثیت اس اعتماد میں ہے جو اسے شہریوں سے حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ پر عوام کا اعتماد سب سے اہم ہے۔ قانون کا انسانی ٹچ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ قانون تمام لوگوں کی ضروریات کو پورا کرے، جب قانون اصول کے بغیر چلتا ہے تو اسے من مانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔