اردو

urdu

Cinema Returns to Kashmir کشمیر میں 32 برس بعد سنیما کی واپسی

کشمیر ایک زمانے میں بالی ووڈ فلموں کی شوٹنگ کا مرکز ہوا کرتا تھا۔ 90 کی دہائی میں بالی وڈ کی شاہد ہی کوئی ایسی فلم ہوتی تھی، جس میں کشمیر کے خوبصورت مناظر دیکھنے کو نہ ملتے تھے۔ وہیں وادی میں سنہ 1990 میں نامساعد حالات کی وجہ سے کئی سنیما ہالز کو یا تو بند کر دیا گیا تھا یا جلا دیا گیا تھا۔ ان سنیما ہالز کو بعد میں نیم فوجی دستوں اور آرمی کے کیمپوں میں تبدیل کر دیا گیا۔ وہیں ایک بار پھر سے دھر خاندان 32 برس بعد نئے طرز کے ملٹی پلیکس سے نہ صرف بالی وڈ اور کشمیر کو جوڑنے کی کوشش کررہا ہے بلکہ یہاں سنیما کی واپسی بھی کر رہا ہے۔ Cinema Returns to Kashmir

By

Published : Sep 16, 2022, 3:44 PM IST

Published : Sep 16, 2022, 3:44 PM IST

Updated : Sep 16, 2022, 4:40 PM IST

Cinema Returns to Kashmir
کشمیر میں 32 برس بعد سنیما کی واپسی

سرینگر:کشمیر میں اپنے نوعیت کے اس پہلے ملٹی پلیکس کا تعمیری کام آخری مراحل میں ہے۔ گرمائی دارالحکومت سرینگر کے سونہ وار علاقے میں بنائے گئے اس سنیما ہال کا یہ سکرین بہت جلد بالی وڈ فلموں سے جگمگا اٹھے گا اور اسی ماہ یعنی ستمبر کے آخری ہفتے میں یہ عام لوگوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔ Cinema Returns to Kashmir

کشمیر میں 32 برس بعد سنیما کی واپسی

جدید طرز پر بنائے گئے اس ملٹی پلیکس میں تین بڑے آڈیٹوریم ہیں، جن میں پانچ سو سے زائد لوگ ایک ساتھ فلموں کا مشاہدہ کرسکتے ہیں۔ آڈیٹوریمز میں اٹمس ڈالبی Atmas Dolby ڈیجٹل ساؤنڈ سسٹم لگے ہوئے ہیں۔ سنیما ہال کو مزید جاذب نظر بنانے کے لیے کہیں کہیں پر کشمیری دستکاری کے دلکشی نمونے بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں جب کہ آڈیٹوریمز کے باہر فوڈ کورٹ بھی بنائے گئے ہیں۔ First Multiplex in Kashmir

ملٹی پلیکس کے مالک جو ایک وقت میں براڈوے سینما کے مالک ہوا کرتے تھے، کہتے ہیں کہ کشمیر میں سنیما کا احیاء ضروری ہے تاکہ یہاں کے لوگ خاص کر نوجوانوں کو تفریح کے مواقع فراہم کئے جاسکیں۔

کشمیر ایک زمانے میں بالی ووڈ فلموں کی شوٹنگ کا مرکز ہوا کرتا تھا۔ 90 کی دہائی میں بالی وڈ کی شاہد ہی کوئی ایسی فلم ہوتی تھ، جس میں کشمیر کے خوبصورت مناظر دیکھنے کو نہ ملتے تھے۔ یہی حال کشمیر میں موجود ریگل، نیلم، پلیڈیم، خیام، ناز، فروس اور براڈوے جیسے سنیما گھروں کا تھا، جہاں ہندی فلموں کی رونمائی ہوتی تھی اور یہاں کے لوگ بڑے شوق سے فلمیں دیکھتے تھے لیکن مسلح شورش شروع ہوتے ہی یہ سلسلہ بند ہو گیا تھا لیکن اب دھر خاندان اس نئے طرز کے پلٹی پلیکس سے نہ صرف بالی وڈ اور کشمیر کو جوڑنے کی کوشش کررہے ہیں بلکہ یہاں سنیما کی واپسی بھی کر رہے ہیں۔

تین دہائی سے زائد عرصے کے بعد کشمیر کا یہ پہلا ملٹی پلیکس ہوگا جو نہ صرف بڑوں کے لیے تفریح کا مرکز بن جائے گا بلکہ بچوں کے لیے بھی یہاں خاص انتظامات کئے جارہے ہیں۔ سنیما ہال کے ٹاپ پر بچوں کے لئے ہائی ٹیک گیمنگ زون قائم کیا جارہا ہے جو کہ جلد ہی تیار ہوگا۔ آئنیکس سنیما گھر کے کھلنے پر وادی کشمیر کے فلم ساز اور فنکار اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ ایک اچھی پہل ہے، ہوسکتا ہے کہ اس سے دوبارہ 90 کی دہائی سے قبل کا دور شروع ہو جائے۔

یہ بھی پڑھیں: First Multiplex in Kashmir: کشمیر میں پہلا ملٹی پلیکس ستمبر تک کھُل جائے گا

ساٹھ کی دہائی میں جب ہندی فلم انڈسٹری میں رنگین فلموں بننی شروع ہوئی تو یہاں کے سنیما گھروں میں گلمرگ کی برفیلی ڈھلانوں پر شمی کپور پر فلمایاں گیا نغمہ ''چاہے کوئی مجھے جنگلی کہے" بے حد مشہور ہوا تھا۔ ایسے میں اب اس سنیما گھر کے قائم ہونے سے یہاں کے تقریبا 60 نوجوانوں کو روزگار بھی فراہم ہوا ہے اور آنے والے وقت میں مزید لوگوں کو روزگار حاصل ہونے کی توقع ہے۔

Last Updated : Sep 16, 2022, 4:40 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details