نئی دہلی:چائنا نے ایک بار پھر متنازع نقشہ جاری کیا ہے، جس کے بعد اپوزیشن پارٹی حکومت، پی ایم نریندر مودی اور بیرون ملک وزیر ایس جے شنکر اور بی جے پی پر حملہ آور ہو رہی ہے۔ اپوزیشن پارٹی مسلسل اس مسئلے پر حکومت سے اپنا نظریہ واضح کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہیں۔ اس سلسلے میں کانگریس کے سینئر رہنما ششی تھرور نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ٹویٹ میں حکومت سے تلخ سوال کئے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے اپنی ایک پوسٹ میں متعلقہ خبروں کا لنک شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے چین پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے اروناچل کے علاقے کو اپنا نقشہ بتانے والوں کی مخالفت کی۔ انہوں نے لکھا کہ ڈاکٹر جے شنکر یہ کہنے میں صحیح ہیں کہ یہ ان کی 'پرانی عادت’ ہے۔ وہ ہمارے مخالفت کو بھی نظر انداز کرتے ہیں۔ اسی کے ساتھ انہوں نے سوال کیا کہ تو کیا ہم اس معاملے کو ایسے ہی چھوڑ دیں؟ کیا ہم اپنی ناراضگی ظاہر کرنے کے لیے کچھ نہیں کر سکتے؟ ہم تبت سے آنے والے سیاحوں کو اسٹیپل ویزا جاری کرنا کیوں نہیں شروع کرتے؟ ہم اس نقشے کے جواب میں ایک چین پالیسی (ون چائنا پالیسی) کی حمایت بند کیوں نہیں کر دیتے؟