اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Amit Shah in Arunachal Pradesh چین نے امت شاہ کے دورہ اروناچل پردیش کی مخالفت کی

وزیر داخلہ امت شاہ کے اروناچل پردیش کے دورے کی چین نے مخالفت کی ہے۔ چین نے کہا کہ یہ ہماری خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔ چین کا نام لیے بغیر شاہ نے کہا کہ ہماری زمین کا ایک انچ بھی کوئی نہیں لے سکتا۔ اروناچل پردیش بھارت کا اٹوٹ انگ ہے۔

چین نے امت شاہ کے دورہ اروناچل پردیش کی مخالفت کی
چین نے امت شاہ کے دورہ اروناچل پردیش کی مخالفت کی

By

Published : Apr 10, 2023, 7:51 PM IST

ایٹا نگر: وزیر داخلہ امت شاہ اروناچل پردیش کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے پیر کو اروناچل پردیش کے کیبیتھو علاقے میں وائبرنٹ ولیج پروگرام شروع کیا۔ کیبیتھو چین سے متصل علاقہ ہے۔ چین نے شاہ کے اس دورے کی مخالفت کی ہے۔ چین نے کہا کہ شاہ کے اس دورے سے ہماری خودمختاری کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ شاہ اسی علاقے میں گئے جس کا چین دعویٰ کرتا رہا ہے۔

شاہ نے کہا کہ وہ آج رات اروناچل پردیش کے گاؤں میں قیام کریں گے۔ شاہ نے یہ بھی کہا کہ آنے والے وقت میں مودی حکومت کے تمام وزراء کسی نہ کسی سرحدی گاؤں جائیں گے اور وہاں ایک دن گزاریں گے۔ وزیر داخلہ نے وائبرنٹ ولیج پروگرام شروع کیا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ کوئی ایک سوئی کے برابر بھی زمین نہیں لے سکتا کیونکہ ہمارے جوان سرحد پر تعینات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کوئی ہماری طرف بری نظر نہیں ڈال سکتا۔ وہیں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا کہ جنگنان (اروناچل پردیش کا چینی نام) چین کا علاقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں بھارتی اہلکاروں کی سرگرمیاں چین کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرتی ہیں اور سرحدی علاقوں میں امن کے لیے سازگار نہیں ہیں۔ ہم اس کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔

وائبرنٹ ولیج پروگرام کیا ہے ؟

اس پروگرام کے ذریعے سرحد سے متصل تمام گاؤں کو ترقی دی جا رہی ہے۔ حکومت کی طرف سے اس کے لیے 4800 کروڑ روپے۔ بجٹ مقرر کیا گیا ہے۔ یہ 2022-23 سے 2025-26 تک خرچ کیا جانا ہے۔ یہ اسکیم مکمل طور پر مرکزی حکومت کے ذریعہ چلائی جاتی ہے۔ مرکزی حکومت نے کل 19 اضلاع کی نشاندہی کی ہے۔ یہ اضلاع مختلف ریاستوں میں ہیں۔ یہ تمام علاقے اروناچل پردیش، سکم، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور لداخ سے تعلق رکھتے ہیں۔کل 2967 دیہاتوں کو ترقی دی جائے گی۔

اس کے پہلے مرحلے کا آج وزیر داخلہ نے افتتاح کیا۔ اس مرحلے میں 662 گاؤں میں کام کیا جانا ہے۔ ان میں سے 455 گاؤں اروناچل پردیش کے ہیں۔ ان دیہاتوں میں بہتر سڑکیں بنائے جائیں گے، بجلی فراہم کی جائے گی، موبائل ٹاور لگائے جائیں گے، انٹرنیٹ کو یقینی بنایا جائے گا، صحت کے مراکز بنائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ کچھ اور کام بھی ہوں گے تاکہ وہاں کے لوگوں کو نقل مکانی نہ کرنی پڑے۔

بتا دیں کہ گزشتہ ہفتے چین نے ایک فہرست جاری کی تھی ۔ جس میں انہوں نے اروناچل پردیش کے 11 مقامات کے ناموں کی فہرست جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ علاقہ ہے۔ اس پر بھارت نے کہا کہ اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ بھارت نے یہ بھی کہا کہ اروناچل پردیش بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ سنہ 2015 میں بھی چین نے اپنے طور پر 15 علاقوں کے نام تبدیل کیے تھے۔ سنہ 2017 میں دلائی لامہ اروناچل پردیش گئے تھے۔ اس کے بعد چین نے نام بدلنے کا عمل شروع کیا۔ چین اروناچل پردیش کو جنوبی تبت سمجھتا ہے۔ بھارت ہمیشہ سے چین کے دعوؤں کی تردید کرتا رہا ہے۔ بھارت اور چین کے درمیان مسلسل کشیدگی ہے۔ سرحد پر دونوں ممالک کی فوجیں بڑی تعداد میں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: MEA Rejects China's attempt چین کو بھارت کا جواب، اروناچل ہمیشہ ہندوستان کا اٹوٹ حصہ رہے گا

ABOUT THE AUTHOR

...view details