سرینگر:وادی کشمیر میں حالیہ برفباری کے ساتھ ہی 40 دنوں پر محیط سردیوں کا بادشاہ چلہ کلان ایک سال کے لیے رخصت ہوگیا ہے۔ تاہم وادی کشمیر کے لوگوں کو یکم مارچ تک چلہ خورد اور چلہ بچہ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس بار چلہ کلان زیادہ پریشان کن نہیں رہا۔ 40 دنوں کے دوران دو مرتبہ وادی بھر میں برفباری ہوئی جب کہ مجموعی طور پر چند دنوں تک ہی وقفے وقفے سے برفباری اور بارش ہوئی۔ جنوری کے تیسرے ہفتے میں شدید برفباری کی وجہ سے سرینگر ہوائی اڈے سے ایک دن کے لئے مکمل طور پر پپروازیں منسوخ رہیں۔ وہیں چلہ کلان کے دوران سرینگر جموں قومی شاہراہ بھی کئی دنوں تک بند رہی۔
Chillai Kalan End سردیوں کے بادشاہ چلہ کلان کا اختتام
جموں و کشمیر میں سردیوں کا بادشاہ چلہ کلان اپنے اختتام کو پہنچا۔ اس دوران لوگوں کا کہنا ہے کہ رواں برس چلہ کلان کے دوران زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور موسم سرما کے ایام کافی آرام سے گزر گئے۔ chillai kalan end in kashmir
چلہ کلان نے آخری دو دنوں بھی اپنی شدت دکھائی اور 30 و 31 جنوری کے درمیانی شب سے وادی کے میدانی اور بلائی علاقوں میں بھاری برف بھاری ہوئی، جس کے باعث سردی میں کافی اضافہ محسوس ہوا۔ سرینگر میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.4 ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔ پہلگام میں منفی 8.9 ڈگری جبکہ سیاحتی مقام گلمرگ میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.2 ڈگری سیلشیس درج کیا گیا۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں یکم سے چار فروری تک مجموعی طور پر موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں:۔Chillai Kalan in Kashmir امسال چلہ کلان خشک موسم سے شروع ہوگا، محکمہ موسمیات
سردیوں کے بادشاہ چلہ کلان کے بعد اب 20 دنوں پر محیط چلہ خورد کا آغاز ہوچکا ہے۔ چلہ خورد کے دوران اگرچہ بھاری برف باری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا ہے لیکن چلہ کلان کے دوران سردی کی شدت میں بتدریج کمی درج کی جاتی ہے۔ امید ہے کہ اس بار چلہ کلان کی طرح ہی چلہ خورد بھی نرم مزاج ثابت ہوگا۔ وادی کشمیر میں 21 دسمبر سے 70دنوں پر محیط شدید سردی کے تین مراحل سے یہاں کے لوگوں کو سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جس میں چلہ کلان کے 40روز، چلہ خورد کے 20 اور چلہ بچہ کے 10 روز شامل ہیں اور انہی ایام کے دوران سردی کے نئے ریکارڈ بھی درج کئے جاتے ہیں۔