اردو

urdu

دہلی کی سرحد پر کسانوں کا دنگل

By

Published : Jan 10, 2021, 7:49 PM IST

زرعی قوانین کے خلاف دھرنے پر بیٹھے کسانوں نے دنگل کا اہتمام کیا۔ اس دوران احتجاجی کسان کشتی کرتے نظر آئے۔

chilla-border-becomes-arena-in-noida
دہلی کی سرحد پر کسانوں کا دنگل

مرکزی حکومت کے خلاف کئی دنوں سے مسلسل دھرنے پر بیٹھے کسانوں نے آج بروز اتوار دنگل کا اہتمام کیا۔ یہ اہتمام الگ الگ سرحدوں پر دھرنے پر بیٹھی کسان تنظیموں نے کیا۔ اس سلسلے میں گوتم بدھ نگر کے چلا سرحد پر بھی دنگل کا اہتمام کیا گیا۔

اس کھیل کے بہانے کسانوں نے مرکزی حکومت کو یہ پیغام دیا ہے کہ اگر سرکار نے ان کے مطالبات نہیں مانے تو وہ آر پار کی لڑائی کے موڈ میں ہیں اور اس دنگل کے ذریعہ وہ اپنا دم خم دکھا رہے ہیں۔ چلا سرحد پر بھاتی کسان یونین عہدیداروں نے مرکز کو وارننگ دیتے ہوئے 26 جنوری کو دہلی کوچ کی بات کہی ہے۔

دہلی کی سرحد پر کسانوں کا دنگل

بھارتی کسان یونین (بھانو گروپ) کے عہدیدار بی سی پردھان نے حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ کسان مل یدھ یعنی گوبر کی جنگ کے لیے بھی تیار ہیں۔

اگر حکومت زرعی قوانین کو واپس لینے کے ساتھ ساتھ کم از کم حمایتی قیمت کی گارنٹی دیتی ہے تو ٹھیک ہے، ورنہ کسان دو دو ہاتھ کے لیے تیار ہیں۔ کسان ڈنڈا لاٹھی کی مشق، پش۔اپ اور یوگ کر کے فٹ ہیں اور 26 جنوری کو دہلی کوچ کی تیاری تیزی سے جاری ہے۔ کسانوں کے تئیں حکومت کے احساسات مر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سرکار جس زبان میں سمجھے گی کسان اسی زبان میں جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ کسان 26 جنوری کو جھانکی بھی دکھائیں گے۔

مزید پڑھیں:

شدید احتجاج کے بعد کھٹر کا دورہ منسوخ، کسانوں نے کیا منصوبوں کا افتتاح

دنگل پروگرام کے دوران بڑے بزرگ، نوجوان اور باڈی بلڈروں نے دنگل پروگرام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ سبھی لوگوں نے طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرکار کو متنبہ کیا کہ اگر زرعی قوانین کو واپس نہیں لیا تو نتیجہ بھگتنے کے لیے تیار رہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details