ادے پور میں کنہیا لال کے قتل پر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ ایک کے بعد ایک لیڈران کے بیانات سامنے آرہے ہیں۔ اس واقعہ پر کیرالہ کے گورنر اے عارف محمد خان نے کا متنازع بیان سامنے آیا ہے۔Kerala Governor On Madrasa
عارف محمد خان نے کہا کہ علامات آنے پر ہم فکر مند ہوتے ہیں لیکن گہری بیماری کو نوٹس کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ انہوں نے متنازع بیان دیتے ہوئے کہا کہ مدارس میں بچوں کو پڑھایا جا رہا ہے کہ توہین رسالت کی سزا سر قلم کرنا ہے۔ اسے خدا کا قانون سمجھ کر پڑھایا جا رہا ہے۔ وہاں جو کچھ پڑھایا جا رہا ہے، اس کی جانچ ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز ادے پور میں ٹیلر کنہیا لال کا بے رحمی سے قتل کر دیا گیا تھا، جس کے سبب پورے راجستھان میں انٹرنیٹ سروس 24 گھنٹے کے لیے بند کر دی گئیں اور اس واقعے کی وجہ سے فرقہ وارانہ کشیدگی سے بچنے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر اگلے 30 دنوں کے لیے پوری ریاست میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت بھی اپنا جودھ پور دورہ بیچ میں چھوڑ کر فوراً جے پور واپس آ گئے، جیسے ہی وہ جے پور پہنچے، انہوں نے ادے پور واقعہ پر محکمہ داخلہ کی ہنگامی میٹنگ کی۔
یہ بھی پڑھیں:
Udaipur Killing: ادے پور قتل کا پاکستان سے کنکشن، کیس این آئی اے کے حوالے