رائے پور: چھتیس گڑھ حکومت نے ریاست کے افسران اور ملازمین کو این پی ایس کی رقم واپس کرنے سے مرکزی حکومت کے انکار کے بعد بھی پرانی پنشن اسکیم کا فائدہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہاں وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کی صدارت میں منعقدہ وزارتی کونسل کی میٹنگ میں آج یہ فیصلہ کیا گیا۔ اس فیصلے کے مطابق، سرکاری ملازمین کو یکم اپریل 2012 سے چھتیس گڑھ جنرل پراویڈنٹ فنڈ کا ممبر تصور کیا جائے گا اور یکم نومبر سے یا اس کے بعد 31 مارچ 2012 تک این پی ایس اکاؤنٹ میں جمع کیے گئے ملازمین کے فنڈ حصہ اور اس پر حاصل ہونے والا منافع این پی ایس قوانین کے مطابق سرکاری ملازمین کو دیا جائے گا۔Chhattisgarh Govt On OPS
ملازمین ریاستی حکومت کی شراکت اور اس پر کمائے گئے منافع کو جمع کرنے کے بعد ہی پرانی پنشن کے اہل ہوں گے۔اس کے لیے سرکاری ملازمین کو این پی ایس کے تحت جاری رہنے یا پرانی پنشن اسکیم کا فائدہ حاصل کرنے کا اختیار دینا ہوگا۔ ا س لئے نوٹری شدہ حلف نامہ دینا ہوگا۔ سرکاری ملازمین کی طرف سے پرانی پنشن اسکیم کا آپشن لینے پر، 04 نومبر سے 31 مارچ 22 تک، حکومت کی طرف سے این پی ایس اکاؤنٹ میں جمع کئے گئے حصہ اور اس پر حاصل ہونے والے منافع کو حکومت کے اکاؤنٹ میں جمع کرنا ہوگا۔ ریاست کے ایسے سرکاری ملازمین جن کی تقرری یکم اپریل 22 کو اور اس کے بعد کی جائے گی، وہ لازمی طور پر پرانی پنشن اسکیم کے مستحق ہوں گے۔