نئی دہلی: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے دسمبر 2021 میں لدھیانہ کی ایک عدالت میں ہوئے بم دھماکے سے متعلق معاملے میں ایک پاکستانی شہری سمیت پانچ افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ اس دھماکہ میں ایک مشتبہ عسکریت پسند ہلاک اور چھ شہری زخمی ہوئے تھے۔ مرکزی ایجنسی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہفتہ کو این آئی اے نے موہالی کی خصوصی این آئی اے عدالت میں ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔ یہ کیس ابتدائی طور پر 23 دسمبر کو پنجاب کے لدھیانہ کمشنریٹ کے پولیس اسٹیشن ڈویژن -5 میں درج کیا گیا تھا اور این آئی اے نے 13 جنوری 2022 کو کیس دوبارہ رجسٹر کیا تھا۔ ترجمان نے کہا کہ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان میں مقیم انٹرنیشنل سکھ یوتھ فیڈریشن اور خالصتان لبریشن فورس کے عسکریت پسند ہینڈلر لکھبیر سنگھ روڈ نے پنجاب میں مختلف مقامات پر آئی ای ڈی دھماکوں کو انجام دینے کا منصوبہ بنایا تھا۔ Charge sheet filed against five persons including a Pakistani citizen
Ludhiana Court Blast Case لدھیانہ کورٹ دھماکہ معاملہ میں ایک پاکستانی شہری سمیت پانچ افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل
23 دسمبر 2021 کو پنجاب کے لدھیانہ کی عدالت میں ایک دھماکہ ہوا۔ یہ دھماکہ عدالتی احاطے کی دوسری منزل پر باتھ روم میں ہوا تھا۔ اس کیس میں این آئی نے ایک پاکستانی شہری سمیت پانچ افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ Pakistani national among 5 chargesheeted in Ludhiana court blast case
مزید پڑھیں:۔Ludhiana Court Blast: لدھیانہ کورٹ دھماکہ کیس کا کلیدی ملزم گرفتار
اہلکار نے کہا کہ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اس نے پاکستان میں مقیم اسمگلروں کے ساتھ مل کر آئی ای ڈیز اسمگل کرنے اور زیادہ سے زیادہ ہلاکتیں کرنے اور عام لوگوں میں دہشت پھیلانے کے لیے بھارت میں مقیم کیڈرس کو تیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں آئی ای ڈی دھماکوں کو انجام دینے کی سازش کو آگے بڑھاتے این آئی اے نے کہا کہ روڈ نے پاکستان سے اسلحہ، دھماکہ خیز مواد اور منشیات کے اسمگلر ذوالفقار عرف پہلوان، ہرپریت سنگھ عرف ہیپی ملیشیا، سورمکھ سنگھ عرف سمو، دلباغ سنگھ عرف بگو اور راجن پریت سنگھ کی مدد سے ایک عسکریت پسندآنہ گروہ کو تشکیل دیا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ روڈ نے پاکستان میں مقیم اسمگلر ذوالفقار اور اس کے ساتھیوں کے اسمگلنگ چینلز کا استعمال کرتے ہوئے آئی ای ڈی کو گگندیپ سنگھ عرف گگی تک پہنچایا جس نے اسے لدھیانہ کورٹ کمپلیکس میں دھماکہ کرنے کے لیے نصب کیا اور اس عمل میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔