دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی علاقہ میں موجود چاند بابا کی درگاہ کو شر پسند عناصر نے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران نفرت کی آگ میں جلایا تھا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی تھی۔
دہلی فساد کی شکار چاند بابا درگاہ کی مرمت ابھی تک نہیں کرائی گئی اب جب کہ دہلی فسادات کو ایک برس سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے لیکن ابھی تک اس درگاہ کی مرمت نہیں کرائی گئی ہے، جس کی وجہ سے اس درگاہ کے در و دیوار پر آج بھی نفرت اور فرقہ وارانہ فساد کے نشان نمایاں ہیں۔
چاند بابا درگاہ کے باہر پھول فروخت کرنے والے دوکاندار نے بتایا کہ درگاہ میں مختلف مذاہب کے عقیدت مند اپنی مرادیں لیکر آتے ہیں اور بابا کے دربار میں دعائیں و منتیں مانگتے ہیں، لیکن فسادات کے بعد سے زائرین کی تعداد میں غیر معمولی کمی بھی آئی ہے۔
دوکاندار نے دہلی پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ درگاہ کی مرمت نہیں کیے جانے کے پیچھے دہلی پولیس کا ہاتھ ہے، دہلی پولیس نہیں چاہتی کہ اس درگاہ کی تعمیر کیا جائے حالانکہ ای ٹی وی بھارت اس الزام کی تصدیق نہیں کرتا ہے۔
واضح رہے کہ چاند بابا کی درگاہ زیادہ پرانی نہیں ہے لیکن ہندو مذہب کے ماننے والے عقیدت مندوں کے درمیان بھی یہ کافی مقبول ہے، اس درگاہ کی نگرانی بھی غیر مسلمان ہی کرتے ہیں، لیکن اس کے باوجود بھی اس درگاہ کو شر پسند عناصر نے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران اپنا نشانہ بنایا تھا۔