مرکزی وزارت صحت نے برڈ فلو سے متاثرہ ریاست کیرالہ کے ضلع علاپوزہ اور کوٹئیم اور ہریانہ کے ضلع پنچکولہ میں کثیر الشعبہ ٹیمیں متعین کی ہیں۔وزارت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ محکمہ اینیمل ہسبنڈری نے پیر کے روز کیرالہ کے علاپوزہ اور کوئیٹیم میں بطخوں کے نمونوں میں برڈ فلو (ایچ 5 این 8) کے انفیکشن کی تصدیق کی تھی۔اسی طرح پنچکولہ سے بھی مرغیوں کے نمونوں میں بھی انفیکشن کی رپورٹ موصول ہوئی تھی۔
نیشنل سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویرولوجی ، پی جییمر چنڈی گڑھ، دہلی کے آر ایم ایل اسپتال اور لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج کے ماہرین کی دو ملٹی ڈسپلنری ٹیموں کو متاثرہ اضلاع میں چار جنوری سے تعینات کردیا گیا ہے۔ یہ ٹیم برڈ فلو کے انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے وزارت صحت کی حکمت عملی کو نافذ کرنے میں ریاستوں کے محمکہ صحت کی مدد کرے گی۔
مرکزی وزارت فشریز ،ڈیری اور مویشی پروری کے محکمہ نے بتایا کہ کیرالہ ، راجستھان ، مدھیہ پردیش اور ہماچل پردیش میں 12 مقامات پر برڈ فلو پھیلنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔جس کے بعد پولٹری کے پرندوں، کوؤں اور ہجرت کرنے والے پرندوں میں انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے رہنماء خطوط جاری کردئیے گئے ہیں۔
برڈ فلو کے نئے معاملے اس لیے بھی پریشان کن ہیں، کیونکہ کچھ ماہ قبل یعنی 30 ستمبر 2020 کو بھارت نے خود کو اس بیماری سے پاک قرار دیا تھا۔ بھارت میں برڈ فلو کا پہلا کیس 2006 میں سامنے آیا تھا
کیرالہ
کیرالہ کے مویشی پروری کے وزیر کے راجو نے کہا کہ علاپوزہ اور کوئٹیم ضلع میں برڈ فلو کے ایچ 5 ایچ 8 جیسے انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لیے بطخوں اور مرغے مرغیوں سمیت 69 ہزار سے زائد پرندوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔
ہماچل
برڈ فلو کی دہشت کے درمیان ہماچل پردیش کے سولن ضلع میں بدرھ کے روز قومی شاہراہ کے قریب 500 مرغیاں مردہ پائی گئی ہیں۔
ہماچل پردیش نے ضلع کانگڑا میں نمبھومی کے اطراف میں موجود علاقوں میں 28 دسمبر کے بعد قریب 3 ہزار ہجرت کرنے والے پرندوں کی موت کے مدنظر مرغیوں کے نمونے جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں۔اس درمیان سولن ضلع میں قومی شاہراہ کے قریب 500 مرغیاں مردہ پائی گئی ہیں۔حالانکہ یہ بات نہیں معلوم ہوسکا کہ کس نے ان مردہ مرغیوں کو پھینکا ہے۔حکام نے بتایا کہ مردہ مرغیوں کے نمونے اکٹھے کیے گئے ہیں۔
راجستھان